پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق تمام بھارتی الزامات اور اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے سے دھاتی چِپ برآمد ہوئی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ سے متعلق ’’بھارت کے تمام الزامات اور اعتراضات مسترد کرتے ہوئے‘‘ کہا ہے کہ ’’کلبھوشن یادیو حاضر سروس نیول آفیسر، سزا یافتہ بھارتی دہشت گرد و جاسوس اور معصوم پاکستانیوں کا قاتل ہے‘‘۔
لیکن، اُنھوں نے کہا ہے کہ ’’کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات انسانی ہمدردی، اسلامی تعلیمات، رحم دلی کی روایات کے مطابق کرائی گئی‘‘۔
خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ’’ہم کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آئے۔ لیکن ملاقات سے پہلے جامع سکیورٹی انتظامات لازم تھے اور سفارتی ذرائع سے دونوں ممالک نے پیشگی اس بات پر اتفاق کیا تھا جب کہ 30 منٹ تک طے ملاقات کو ان کی درخواست پر 40 منٹ کیا گیا اور ملاقات کی کامیابی کا اندازہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کے شکریہ سے لگایا جا سکتا ہے‘‘۔
وزیر خارجہ نے کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے، جیولری اتروانے پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جوتوں کی سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث چیکنگ کے لئے رکھ لیا گیا اور ایک جوتے سے دھاتی چپ برآمد ہوئی‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’بھارت کو پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیئے‘‘۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کلبھوشن یادیو کے گھر والوں کی ملاقات کو بھارت کے خلاف پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے بھارتی لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’جوتوں کے معاملے پر پاکستان کوئی شرارت کرنا چاہتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’کلبھوشن کی اہلیہ ائیرانڈیا سے دبئی اور پھر امارات ائیرلائن کے ذریعے اسلام آباد گئیں۔ اس دوران اماراتی حکام نے ان کے جوتوں سے کوئی دھاتی چیز نہیں پکڑی۔ لیکن، پاکستانی حکام نے پکڑ لی۔‘‘