نائیجیریا میں دو سال قبل شدت پسند گروپ بوکو حرام کی طرف سے شمالی مشرقی شہر چیبوک سے اغوا کی جانے والی لڑکیوں میں اسے ایک اور بازیاب ہو گئی ہے۔
صدر محمد بحاری کے ایک ترجمان نے بدھ کو اس بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی تاہم اُن کا کہنا تھا کہ نائیجیریا کے فوجیوں کو ایک لڑکی ملی تھی جس کے بعد اسے دارالحکومت ابوجا منتقل کر دیا گیا۔
لگ بھگ دو ہفتے قبل حکومت کی طرف سے بوکو حرام کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بعد 82 طالبات رہا ہوئی تھیں، متوقع طور پر آئندہ چند دنوں میں اُن کا اپنے خاندانوں کے ساتھ ملاپ ہو جائے گا۔
شدت پسند گروپ بوکو حرام نے 2014 میں چیبوک کے ایک اسکول سے 276 طالبات کو اغوا کر لیا تھا اور اس واقعہ پر پوری دنیا میں غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں 21 دیگر لڑ کیوں کو رہا کر دیا گیا جب کہ ان کے علاوہ کئی دوسری لڑکیوں کو یا تو انفرادی طور پر جانے کی اجازت دے دی گئی یا وہ بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئیں۔
ایک سو سے زائد لڑکیاں اب بھی شدت پسندوں کی حراست میں ہیں۔
شمالی نائیجیریا میں سرگرم شدت پسند گروپ نے گزشتہ آٹھ سالوں میں ہزاروں افراد کو قتل کیا۔
نائیجیریا کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں نے عام شہریوں کی طرف مزاحمت کے بعد انہیں ڈرانے دھمکانے کے لیے ان لڑکیاں کو اغوا کیا۔