یہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے کتنا بڑا دھچکا ہے؟ اور اُس کی ہلاکت سے ملک میں جاری دہشت گردی اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
واشنگٹن —
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ، حکیم اللہ محسود، جس کے سر کی قیمت امریکہ نے 50 لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی تھی، ایک مبینہ ڈرون حملے میں مارا گیا ہے۔
حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے کتنا بڑا دھچکا ہے؟ اور اُس کی ہلاکت سے ملک میں جاری دہشت گردی اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
اس بارے میں، فاٹا کے سابق سکیورٹی چیف، برگیڈیئر محمود شاہ سے وائس آف امریکہ کی بات چیت۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:
حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے کتنا بڑا دھچکا ہے؟ اور اُس کی ہلاکت سے ملک میں جاری دہشت گردی اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟
اس بارے میں، فاٹا کے سابق سکیورٹی چیف، برگیڈیئر محمود شاہ سے وائس آف امریکہ کی بات چیت۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:
Your browser doesn’t support HTML5