امریکی  صدر کی حفاظت کی ذمہ داری ایک خاتون کو سونپ دی گئی

امریکی خفیہ سروس کی نئی نامزد ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل(فوٹو بشکریہ یو ایس سیکریٹ سروس)

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے امریکی صدر اور ان کے اہلِ خانہ کی سیکیورٹی کی ذمے دار سیکریٹ سروس کی باگ ڈور ایک خاتون کے سپرد کر دی ہے۔ سیکریٹ سروس کی نئی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل ادارے کی سربراہی کرنے والی دوسری امریکی خاتون ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق کمبرلی چیٹل سیکریٹ سروس میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں اور وہ 27 برس تک سیکریٹ سروس میں خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ اس سے قبل وہ سیکریٹ سروس کے شعبے 'پروٹیکٹو آپریشنز' کی پہلی خاتون معاون ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں۔

امریکی سیکریٹ سروس کا یہ ڈویژن صدر اور دیگر اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور ہوتا ہے۔ چیٹل نے 2021 میں پیپسی کو میں سیکیورٹی ایگزیکٹو کی ملازمت کے لیے سیکریٹ سروس چھوڑ دی تھی۔تاہم اب صدر بائیڈن نے اُنہیں سیکریٹ سروس کی سربراہی سونپ دی ہے۔

ان کی نامزدگی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی سیکریٹ سروس کو کانگریس پر حملے کے دنوں میں کیے گئے ٹیکسٹ میسجز ڈیلیٹ ہونے پر تنازعات کا سامنا ہے۔

کانگریس کی متعدد کمیٹیوں کے علاوہ امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ بھی ڈیلیٹ ہونے والے ٹیکسٹ پیغامات کی چھان بین کر رہا ہے۔ سیکریٹ سروس کا مؤقف ہے کہ ایجنسی فونز کو نئے سسٹم میں منتقل کیے جانے کے دوران یہ پیغامات ڈیلیٹ ہو گئے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس ریلیز کے مطابق صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اور اُن کی اہلیہ جِل، کمبرلی کی اپنی ملازمت اور سیکریٹ سروس کے لوگوں اور مشن کے لیے وابستگی کو ذاتی طور پر جانتے ہیں۔ جب وہ نائب صدر تھے، اُس وقت کِم نے اُن کی حفاظت پر کام کیا تھا۔اس لیے کمبرلی کے فیصلوں اور مشوروں پر اُن کا بھروسہ قائم ہوا۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ کمبرلی غیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں کی حامل ہونے کے علاوہ سیکیورٹی معاملات میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں اور خفیہ سروس کے اِس نازک دور میں ایجنسی کی قیادت کرنے کے لیے بلاشبہ ایک بہترین انتخاب تھیں۔

صدر بائیڈن کے مطابق اُنہیں کِم پر پورا بھروسہ ہے، اوروہ اُن کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ پریس ریلیز میں جو بائیڈن نےسیکریٹ سروس کےاِس عہدے سے سبکدوش ہونے والے ڈائریکٹرجیمز مرے کی خدمات کا شکریہ ادا کرنے کےعلاوہ اُن کے کریئر اور خاندان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

SEE ALSO:

امریکی صدر کی حفاظت کیلئے خفیہ ایجنٹس کو کیا کچھ سیکھنا پڑتا ہے

'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق جیمز مرے نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ " سنیپ" نامی کمپنی کے ساتھ کام کریں گے، یہ سوشل میڈیا کمپنی اپنی ایپ "سنیپ چیٹ " کی وجہ سے مشہور ہے۔

امریکی سیکریٹ سروس کو یہ تسلیم کرنے کے بعد بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ چھ جنوری 2021 کو کیپٹل ہل پر حملے کے وقت کے ٹیکسٹ پیغامات کو حذف کر دیا گیا تھا۔

کیپٹل پر حملے کی تحقیقات کرنے والی ہاؤس کمیٹی کی رکن نمائندہ سٹیفنی مرفی نے کہا ہے کہ سیکریٹ سروس نے کمیٹی کو بتایا کہ اس نے یہ فیصلہ انفرادی ایجنٹوں پر چھوڑ دیا ہے کہ اِس عمل کے دوران کون سا الیکٹرانک ریکارڈ رکھنا ہے اور کیا حذف کرنا ہے۔

سیکرٹ سروس کا مؤقف ہے کہ اُنہوں نے تمام قواعد و ضوابط کی پیروی کی تھی جب کہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے انسپکٹر جنرل کی مجرمانہ تحقیقات سمیت تمام جائزوں کے لیے "مکمل تعاون" کی یقین دہانی بھی کرائی۔

امریکی سیکریٹ سروس کے ڈائریکٹر کی نامزدگی کو کانگریس سے توثیق کی ضرورت نہیں ہوتی۔

امریکی خفیہ سروس کی پہلی خاتون ڈائریکٹر جولیا پیئرسن تھیں، جنہیں 2013 میں سابق صدر براک اوباما نے مقرر کیا تھا۔ اس ایجنسی کا کام موجودہ اور سابقہ صدر ، نائب صدر اور ان کے اہلِ خانہ کے علاوہ امریکہ کے دورے پر آئے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

(اس خبر کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)