بھارت کی ساحلی ریاست کیرالہ کے شہر کوچی میں مسیحی برادری کی دعائیہ تقریب میں دھماکوں کے بعد پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے جس میں ایک شخص ہلاک اور دو درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بھارتی اخبار 'انڈین ایکسپریس' کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک آئی ای ڈی دھماکہ تھا اور یہ دھماکہ کلامیسری میں واقع زمرہ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں ہوا جہاں پوری ریاست سے لگ بھگ 2500 افراد دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔
کیرالہ کے وزیرِ اعلی پنرائی وجیان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار، جن میں ریاست کے ڈی جی پی بھی شامل ہیں، کوچی روانہ ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
SEE ALSO: کیا کشمیر کی سرحد پر پاکستان اور بھارت کا جنگ بندی معاہدہ خطرے میں ہے؟عینی شاہدین نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکہ کنونشن سینٹر کے وسط میں ہوا۔
ان کے مطابق متعدد دھماکوں میں سے پہلا دھماکہ لگ بھگ ساڑھے نو بجے کے قریب ہوا جو کہ دعا شروع ہونے کے بعد ہوا۔
تین روزہ کنونشن کا آغاز جمعے کو ہوا تھا جو اتوار تک جاری رہنا تھا۔
کیرالہ کے ڈی جی پی شیخ درویش کا کہنا تھا کہ آج صبح لگ بھگ نو بج کر چالیس منٹ پر زمرہ انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں دھماکہ ہوا جس میں ایک شخص ہلاک اور 36 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے تمام سینئر عہدیدار بشمول پولیس کمشنر موقع پر موجود ہیں اور واقع کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
شیخ درویش کے مطابق وہ تمام اطراف سے تحقیقات کر رہے ہیں اور وہ پتا لگانے میں کامیاب ہو جائیں گے کہ اس واقع کے پیچھے کون ہے اور اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔