چین کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ماضی میں چین کو سب سے زیادہ مطلوب ملزم کے خلاف مقدمہ کی کاروائی ایک مقامی عدالت میں شروع ہوگئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ژنہوا' نے بتایا ہے کہ لائی چانگ شنگ کے خلاف مقدمہ کے کاروائی جمعے کو اس کے آبائی صوبے فوجیان کے شہر ژیامن کی ایک عدالت میں شروع ہوئی۔
چانگ شنگ پہ 10 ارب ڈالر مالیت کی اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث ایک بڑا گروہ چلانے کا الزام ہے جو حکام کے بقول سگریٹوں سے لے کر گاڑیوں اور تیل تک کی غیر قانونی نقل و حمل میں ملوث تھا۔
چینی حکام ملزم پر درجنوں سرکاری افسران کو رشوت دینے کا الزام بھی عائد کرتے ہیں۔
1990ء کی دہائی تک چانگ شنگ کا شمار چین کے بڑے تاجروں میں ہوتا تھالیکن 1999ء میں بدعنوانی اور اسمگلنگ کے کئی اسکینڈلوں میں اپنا نام سامنے آنے کے بعد چانگ کینیڈا فرار ہوگیا تھا۔
بھاری مالیت کے گھپلوں اور ان سے متعلق مقدمات کے باعث چین کے ذرائع ابلاغ چانگ کو چینی حکومت کو "مطلوب ترین فرد" قرار دیتے تھے۔
چانگ شنگ کی کینیڈا سے جلاوطنی اور چین کو حوالگی کے لیے ایک عشرے طویل قانونی جنگ اور مذاکرات کے بعد بالآخر گزشتہ برس جولائی میں کینیڈا نے ملزم کو اس شرط پہ چین کےحوالے کردیا تھا کہ اسے پھانسی نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے قانون میں پھانسی کی سزا شامل نہیں ہے اور اسی لیے کینیڈین حکومت کسی ایسے ملزم کو کسی دوسرے ملک کے حوالے نہیں کرتی جسے پھانسی دیے جانے کا خطرہ ہو۔