کراچی میں ملٹری کی گاڑی پر فائرنگ اور اس واقعے میں دو اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کے فوری بعد سے حرکت میں آئے ہوئے ہیں۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب سیکورٹی اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے اور متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔
ڈی آئی جی کراچی جنوبی ڈاکٹر جمیل نے مقامی میڈیا کو دیئے گئے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ پولیس عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں ملزمان کے بہت قریب پہنچ گئی ہے۔
ملزمان کی نشاندہی پر 25لاکھ کا انعام
سندھ رینجرز کی جانب سے ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کے لئے 25 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اطلاع ہیلپ لائن 1101پر ایس ایم ایس کرکے بھی دی جاسکتی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل
ملٹری وین فائرنگ کیس کی جلد از جلد تحقیقات مکمل کرنے کے لئے فوری طور پر ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سرابراہی کراچی پولیس چیف یعنی ڈی آئی جی ساوٴتھ ڈاکٹر جمیل کریں گے، جبکہ کمیٹی میں ڈی آئی جی سی آئی اے، ایس ایس پی ساوٴتھ، ایس ایس پی ویسٹ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساوٴتھ، ایس ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایس پی ایس آئی یو اور ڈی ایس پی پریڈی شامل ہیں۔