اس مہینے کے شروع میں لیبیا میں امریکی سفیر اور عملے کے دیگر تین امریکی ارکان مشرقی شہر بن غازی میں واقع امریکی قونصل خانے پر ایک حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکہ نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر لیبیا کے دارالحکومت میں واقع اپنے سفارت خانے میں عارضی طورپر اپنے عملے میں مزید کمی کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیاہے کہ وہ اگلے ہفتےکے شروع میں طرابلس لوٹ جائیں گے۔
امریکہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے نیویارک میں، جہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ ہلری کلنٹن بھی موجود ہیں، یہ بتانے سے انکار کیا کہ سفارتی عملے میں کتنے افراد کی کمی جارہی ہے اور نہ ہی انخلا کی تفصیل دی۔
اس مہینے کے شروع میں لیبیا میں امریکی سفیر اور عملے کے دیگر تین امریکی ارکان مشرقی شہر بن غازی میں واقع امریکی قونصل خانے پر ایک حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ واقعہ گیارہ ستمبر2001ء کو امریکہ پر دہشت گرد حملوں کی برسی کے موقع پر ہواتھا، جب وہاں امریکہ میں بننے والی ایک اسلام دشمن ویڈیو کے خلاف ہزاروں مسلمان مظاہرہ کررہے تھے۔
امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا نے کہاہے کہ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ بن غازی کا واقعہ ایک منصوبہ بند دہشت گردی کا واقعہ تھا۔
پنیٹا کا کہناتھا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور ابھی یہ طے کیا جانا باقی ہے کہ اس حملے میں کونسی تنظیم ملوث تھی اور آیا کہ اس تنظیم کا القاعدہ کے ساتھ کوئی تعلق تھا۔
امریکہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے نیویارک میں، جہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ ہلری کلنٹن بھی موجود ہیں، یہ بتانے سے انکار کیا کہ سفارتی عملے میں کتنے افراد کی کمی جارہی ہے اور نہ ہی انخلا کی تفصیل دی۔
اس مہینے کے شروع میں لیبیا میں امریکی سفیر اور عملے کے دیگر تین امریکی ارکان مشرقی شہر بن غازی میں واقع امریکی قونصل خانے پر ایک حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ واقعہ گیارہ ستمبر2001ء کو امریکہ پر دہشت گرد حملوں کی برسی کے موقع پر ہواتھا، جب وہاں امریکہ میں بننے والی ایک اسلام دشمن ویڈیو کے خلاف ہزاروں مسلمان مظاہرہ کررہے تھے۔
امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا نے کہاہے کہ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ بن غازی کا واقعہ ایک منصوبہ بند دہشت گردی کا واقعہ تھا۔
پنیٹا کا کہناتھا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور ابھی یہ طے کیا جانا باقی ہے کہ اس حملے میں کونسی تنظیم ملوث تھی اور آیا کہ اس تنظیم کا القاعدہ کے ساتھ کوئی تعلق تھا۔