لیبیا کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ ملک کے سابق حکمران معمر قذافی کو ایک خفیہ مقام پر دفن کر دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ منگل کی صبح ہونے والی رسم میں ہی قذافی کے ساتھ اُن کے بیٹے متعصم اور لیبیا کے سابق وزیر دفاع ابو بکر یونس کی بھی تدفین کی گئی۔
معمر قذافی کی لاش جمعہ سے ساحلی شہر مصراتہ میں ایک کاروباری مرکز کے سرد خانے میں رکھی گئی تھی جسے دیکھنے کے لیے شہریوں کا ہجوم رہا۔
مزید برآں حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے کہا ہے کہ سرت شہر میں ،جہاں سے قذافی کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا، بڑی تعداد میں ہتھیار موجود ہیں جنھیں حفاظتی تحویل میں لینا ضروری ہے۔
نیو یارک میں قائم تنظیم نے منگل کو کہا ہے کہ دو مقامات کے معائنے کے دوران اس کے اہلکاروں کو وہاں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، ٹینک اور توپ میں استعمال ہونے والے گولے اور دیگر ہتھیار ملے، جب کہ بھاری مقدار میں اسلحہ چوری بھی کیا جا چکا ہے۔
ایچ آر ڈبلیو نے لیبیا کی عبوری حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ہتھیاروں کو حفاظتی تحویل میں لینا اس کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔