لیبیا کے مغربی شہر زاویہ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے سرکاری فوجوں اور باغیوں میں لڑائی جاری ہے جب کہ مشرق میں باغیوں کا کہناہے کہ وہ طرابلس کی طرف اپنی پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مغربی خبررساں اداروں کا کہناہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شہر کی جانب پیش قدمی کی کوشش کے دوران شدید گولا باری ہوئی۔ عینی شاہدین کا کہناہے کہ جھڑپوں نے نتیجے میں عمارتوں میں آگ لگ گئی جس سے بھاری نقصان ہوا۔
خبررساں ادارے رائیٹر کا کہناہے کہ بظاہر یہ دکھائی دے رہاہے کہ شہر کے مرکزی حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے اور انہوں نے کئی سڑکوں کو بند کردیا ہے۔ جب کہ مسلح باغیوں نے عمارتوں کی چھتوں پر پوزیشنیں سنبھال رکھی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جھڑپوں میں کم ازکم سات افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مشرقی لیبیا میں موجود باغیوں نے کہاہے کہ وہ طرابلس کی طرف پیش قدمی کررہے ہیں اور انہوں نے بندرگاہ راس لانوف پر قذافی کی وفادار فوج کا حملہ پسپا کردیا ہے۔ حکومت نے شہر پر قبضے کے لیے جمعے کو حملہ کیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہناہے کہ لیبیا کا ایک لڑاکا طیارہ ہفتے کے روز راس لانوف کے قریب تباہ ہوگیا ، تاہم اس کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔ خبروں میں کہاگیا ہے کہ طیارے کے ملبے میں ایک نعش دیکھی گئی ہے۔
باغیوں کے زیر قبضہ شہر بن غازی میں ہفتے کے دن سوگواروں نے ایک روز قبل دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے موقع پر قذافی کے خلاف نعرے لگائے۔ خبروں کے مطابق مشرقی شہر کے مضافات میں ہتھیاروں کے ایک ڈپو میں دھماکے سےکم ازکم 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
باغیوں کا کہناہے کہ قذافی کی فوجوں نے ڈپو پر بمباری کی تھی۔
حزب اختلاف کی نیشنل کونسل نے ہفتے کے روز بن غازی میں اپنا پہلا باضابطہ اجلاس کیا۔ گروپ مشرقی لیبیا پر اپنے قبضے کو مستحکم بنا رہاہے۔ یہ بھی توقع کی جاری ہے کہ گروپ مسٹر قذافی کی فورسز کے خلاف محدود پیمانے پر بین الاقوامی فوجی امداد کی دوبارہ اپیل کرے گا۔
اطلاعات کے مطابق لیبیا میں باغیوں نے لڑائی کے بعد صدر معمر قذافی کی فوجوں کو دو شہروں سے پسپائی اختیار کرنا پڑی۔
دریں اثناء انٹر پول نے مسٹر قذافی ، ان کے خاندان کے افراد اور بعض قریبی رفقا سمیت 15لیبیائی باشندوں کے خلاف عالمی الرٹ جاری کیا ہے۔
یہ الرٹ جرائم کے خلاف عالمی عدالت کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسٹر قذافی اور ان کے بعض رفقا کے خلاف انسانیت کے خلاف ممکنہ جرائم بارے تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔
ادھر بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس نے لیبیا میں بحران سے متاثر ہونے والے دو لاکھ سے زائد افراد کی مدد کے لیے دو کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی اپیل کی ہے۔