غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں اور اسرائیلی وزیر دفاع نے فوجیوں سے فلسطینی علاقے پر کسی زمینی کارروائی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے اگرچہ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ کارروائی کب شروع ہو گی۔
خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" کے مطابق اس کے بعد غزہ کےدس لاکھ سے زیادہ فلسطینی ، یعنی لگ بھگ نصف آبادی شمالی غزہ اور غزہ شہر میں اپنے گھرو ں سے فرار ہو چکی ہے. انہیں اسرائیل نے حماس کے خلاف کارروائی کے لیے انخلا کےلیے کہا تھا۔
جمعرات کی صبح پورے علاقے پر فضائی حملے جاری رہے جن میں جنوب کا وہ علاقہ شامل تھا جسے اسرائیل نے ”سیف زون” قرار دیا ہوا ہے ۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے امریکی صدر جو بائیڈن کی درخواست کے بعد بدھ کو کہا تھا کہ مصر کے راستے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی محدود امداد کو غزہ جانے کی اجازت دی جائے گی۔
حماس کی زیر انتظام وزارت صحت نے جمعرات کو کہا کہ اب تک 3785 فلسطینی ہلاک اور لگ بھگ 12500 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے 1400 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو ئے ہیں جن میں سے بیشتر ابتدائی حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔
اسرائیل ۔ حماس جنگ کے بارے میں کچھ تازہ ترین معلومات یہ ہیں۔
مغربی کنارے کے ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کا حملہ
اسرائیل کی پولیس اور سرحدی گارڈ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل بارڈر پولیس کا ایک افسر شمالی مغربی کنارے میں ایک پناہ گزین کیمپ پر ایک فوجی حملے کے دوران ہلاک ہو گیا ہے ۔
فلسطینی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے نور شمس کیمپ پر دن بھر کے حملے کے دوران کم از کم سات فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا اور ایمبولینسوں کو زخمیوں کو لے جانے سے روکا ۔
امریکی بحریہ نے یمن سے شمال کو داغے جانے والے تین میزائل انٹر سیپٹ کیے
امریکی عہدے داروں نے جمعرات کو کہا کہ امریکی بحریہ کے ایک جنگی بحری جہاز نے یمن سے شمال کی طرف فائر کیے جانے والے تین میزائلوں کو انٹر سیپٹ کیا ۔
عہدے داروں نے کہا ہے کہ یو ایس ایس کارنی ، ایک نیوی ڈیسٹرائر اس وقت بحیرہ احمر میں تھا اور اس نے تین میزائلو ں کو انٹر سیپٹ کیا ۔ فوری طور پر یہ تعین نہیں ہوا کہ آیا انہیں اسرائیل پر فائر کیا گیا تھا۔ ایک عہدے دار نے کہا کہ امریکہ کا یہ خیال نہیں ہے کہ میزائلوں کو ان کے بحری جہاز پر فائر کیا گیا تھا۔
عہدے دارو ں نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر اس کارروائی کے بارے میں بتایا جس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔
بھارتی وزیر اعظم کی فلسطینیوں کے لیے امداد کا وعدہ
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو فلسطینی صدر محمود عباس سے گفتگو کی اور غزہ میں الاھلی ہسپتال میں شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا ، ہم فلسطینی لوگوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد بھیجنا جاری رکھیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا پر تشدد مظاہروں اور دہشت گرد حملوں کا انتباہ
امریکی محکمہ خارجہ امریکی شہریوں کو دنیا بھر میں دہشت گرد حملوں اور پر تشدد مظاہروں سے خبر دار کررہا ہے ۔ جب کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شدت اختیا ر کر رہی ہے ۔
جمعرات کو جاری ایک ورلڈ وائڈ انتباہ میں محکمہ خارجہ نے تمام ملکوں میں امریکیوں کو ہدایت دی کہ وہ تشدد اور بڑھتی ہوئی کشیدگیوں کے امکان کی وجہ سے بہت زیادہ احتیاط سے کام لیں ۔
ایک مختصر نوٹس میں کہا گیا کہ امریکیوں کو خاص طور پر ان علاقوں میں الرٹ رہنا چاہیے جہاں غیر ملکی سیاح اکثر آتے جاتے ہیں۔
SEE ALSO: ٖاسرائیل غزہ جنگ میں قطر میں حماس کا دفتر توجہ کا مرکزحماس اور حزب اللہ نے کہا ہے کہ انہوں نے لبنان سے اسرائیل پر 30 راکٹ داغے ہیں۔
حماس کے فوجی ونگ نے کہا ہے کہ اس کے ارکان نے جمعرات کو جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر 30 راکٹ داغے جن میں سے زیادہ تر نہاریہ اور شولمی قصبوں پر داغے گئے۔
قاسم بریگیڈ کا یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا جب لبنان کے حزب اللہ گروپ نے کہا کہ اس نے اسرائیلی فوج کے کئی ٹھکانوں سرحد کے ساتھ واقع ایک قصبے کبوتز پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے ۔
جنوبی لبنان میں ایسو سی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے لبنان کے سرحدی علاقے پر بھی گولہ باری کی ہے ۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔