ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک بازار ایسا بھی ہے جہاں ’زندگی‘ اور ’موت‘ ساتھ ساتھ بکتی ہے۔۔۔ اور سالوں سے بکتی ہے۔ یہ ہے لکی اسٹار مارکیٹ صدر۔
یہاں کی نصف دکانیں ایک سیدھی سی گلی میں اور کچھ بغلی گلی میں واقع ہیں۔ ایک دکان پر اسلحہ، بندوق، گولہ بارود اور ریوالور جیسے موت کا سامان ملتا ہے تو اسی کے برابر والی دکان پر جان بچانے میں مدد دینے والے جدید طبی آلات۔ خواہ وہ بخار دیکھنے والا آلہ ہو، بلڈ پریشر چیک کرنے والا ’میٹر‘، تھرما میٹر یا پھر گلوکو میٹر۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ رواج کے مطابق جس طرح عام دکانوں پر باہر تک دکان میں بکنے والا سامان گاہک کو متوجہ کرنے کے لئے رکھا ہوتا ہے، یہاں بھی ایک دکان پر باہر رکھا اسلحہ اور اس کے برابر والی دکان کے باہر رکھے طبی آلات ’پیٹھ سے پیٹھ جوڑے‘ نظر آتے ہیں۔
یہ علاقہ ’کینٹ‘ کی حدود میں آتا ہے، اس لئے یہاں آنے والے سامان، خاص کر اسلحہ خریدنے کے اپنے مخصوص طریقے ہیں۔ آپ عام بازاروں کی طرح یہاں فوٹوگرافی نہیں کرسکتے اور دکاندار اسلحہ کا لائسنس دیکھے بغیر کسی کو اسلحہ فروخت نہیں کرسکتے۔
یہاں اسلحہ خریدنے کے بھی مختلف مراحل ہیں۔ پہلے مرحلے میں لائسنس بنوایا جاتا ہے، پھر اسلحہ خرید کر لائسنس میں اسلحہ کی تفصیل مقررہ وقت سے قبل درج کرنا ہوتی ہے، کیوں کہ مقررہ وقت کے بعد اندراج سے لائسنس منسوخ ہو جاتا ہے۔
یہ شہر میں اسلحہ اور گولہ بارود کی خریداری کا سب سے بڑا بازار ہے۔دوسرا بڑا بازار ڈیفنس کے علاقے زمزمہ میں ہے۔ لیکن، اسے لکی اسٹار والی اہمیت حاصل نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں سیکورٹی بھی ہر وقت سخت رہتی ہے ۔
ایک دکاندار نے اپنے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا کہ ’ہر دکان میں کئی کئی کیمرے لگے ہیں اس کے باوجود تاجر اسلحہ فروخت کرتے وقت غیرمعمولی احتیاط سے کام لیتے ہیں۔ سیکورٹی حکام کو ہر چیز اور اقدام کے بارے میں بھی بتایا جاتا ہے ۔‘