کرونا وائرس کے باعث گزشتہ چند ماہ سے تعطل کا شکار بالی وڈ فلم انڈسٹری کو شوٹنگز دوبارہ شروع کرنے کی اجازت مل گئی ہے جس کے بعد التوا کا شکار فلموں کی ریلیز بھی متوقع ہے۔
ریاستی حکومتوں نے اس حوالے سے ترمیمی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ اب بڑی کاسٹ اور بڑے بجٹ والی فلمیں بھی جلد ریلیز ہوسکیں گی۔
کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممبئی سمیت جنوبی بھارت کی علاقائی فلمی صنعت بھی گزشہ تین ماہ سے مکمل طور پر بند تھی جس کی وجہ سے نئی فلموں اور ٹی وی ڈراموں کی شوٹنگ بھی رکی ہوئی تھی۔ یہاں تک کہ اسٹوڈیوز کو تالے لگ گئے تھے تاہم اب فلمی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
بھارت کی مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی میں حکام نے ایس او پیز کے تحت اسٹوڈیوز دوبار کھولنے اور شوٹنگز شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ریاست مہاراشٹر کی جانب سے کچھ عرصہ قبل شوٹنگز دوبارہ شروع کرنے کے لیے سخت شرائط نافذ کی گئی تھیں لیکن اب ان میں نرمی کر دی گئی ہے۔
ترمیمی ہدایات کے مطابق تمام پروڈکشن ٹیموں کو لاک ڈاؤن پالیسی کا خیال رکھنا ہوگا، اس پالیسی کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں ہوگی۔
لوکیشن پر ایمبولینس، ڈاکٹر اور نرس کی موجودگی اب لازم نہیں ہو گی لیکن فلم کے ہر سیٹ پر ایک گاڑی اس مقصد کے لیے وقف ہوگی کہ اگر کسی کو مرض کا ذرا سا بھی شبہ ہوا تو اسے قریبی اسپتال میں فوری طور پر منتقل کیا جا سکے۔
شوٹنگ میں حصہ لینے والے تمام عملے کی تھرمل اسکیننگ لازمی ہوگی۔ ہر روز ان کا جسمانی درجہ حرارت نوٹ کیا جائے گا۔
شوٹنگز کے لیے جاری کردہ ابتدائی ہدایات میں پروڈکشن ٹیموں کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ انہیں عملے کے تمام افراد کو سیٹ کے قریب ہی رہائشی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاہم اب یہ شرط ختم کردی گئی ہے۔
پروڈیوسرز گلڈ آف انڈیا کے صدر اور رائے کپور فلمز کے منیجنگ ڈائریکٹر سدھارتھ رائے کپور کا کہنا ہے کہ وزارت ثقافت نے فلموں کی شوٹنگز شروع کیے جانے سے متعلق جو ترمیمی ہدایات جاری کی ہیں وہ صنعت کو درپیش خدشات کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہیں۔
دوسری جانب ٹی وی ڈراموں کی شوٹنگز جولائی کے پہلے ہفتے میں شروع ہوجائیں گی تاہم کچھ پروڈیوسرز کا خیال ہے کہ کووڈ 19 کے بحران کی وجہ سے کچھ غیر متوقع چیلنجز درپیش ہوں گے جنہیں فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہو گی۔
تاہم رائے کپور کا کہنا ہے کہ کاسٹ اور عملے کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ فلم انڈسٹری سے وابستہ تمام فلمساز اسے ترجیح دینے پر رضامند ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں بتایا جارہا ہے کہ وبائی مرض کے باعث فلمی صنعت کو 31 مئی تک 13 سو کروڑ روپے کا نقصان ہوچکا تھا جب کہ کئی فلموں کی ریلیز بھی رکی ہوئی تھی۔
فلمی کاروبار پر گہری نظر رکھنے والے اتل موہن کا کہنا ہےکہ انڈسٹری کو اپریل سے جون تک کی سہ ماہی کے دوران ساڑھے آٹھ سو کروڑ سے نو سو کروڑ تک کی آمدنی متوقع تھی لیکن اب خسارے کا سامنا ہے۔