یمن تنازع: قیدیوں کا تبادلہ شروع ہو گیا

یمن کے مذاکرات کار یاسر الہادی، قیدیوں کے تبادلے کے آغاز کے موقع پر عدن کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر وہاں اکھٹے ہوئے والے لوگوں کو دیکھ کر ہاتھ لہرا رہے ہیں۔ 14 اپریل 2023

یمن کے تنازع میں ہونے والی تازہ پیش رفت کے سلسلے میں قیدیوں کا تبادلہ شروع ہو گیا ہے۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی حوثی باغیوں اور حکومت کی حمایت کرنے والے سعودی زیرقیادت اتحاد کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا انتظام کر رہی ہے ۔ اس تبادلے کا آغاز جمعے کو باغیوں کے زیر قبضہ صنعا سے ہوا اور پہلا طیارہ قیدیوں کو لے کر حکومت کے زیر کنٹرول عدن کے لیے روانہ ہوا۔

آنے والے دنوں میں دونوں فریق تقریباً 900 قیدیوں کو رہا کر دیں گے۔

قیدیوں کا تبادلہ گزشتہ ماہ سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد ہوا ہے۔ مزید قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے متحارب فریقوں کے درمیان مئی میں دوبارہ ملاقات ہونے والی ہے۔

یمن کے تنازع میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں اور لاکھوں لوگ بھوک کے چنگل میں گھر گئے ہیں۔ اس تنازع کو بڑے پیمانے پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان پراکسی جنگ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

سعودی زیرقیادت اتحاد نے 2015 میں یمن میں اس وقت مداخلت کی تھی جب ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے 2014 میں صنعا سے یمنی حکومت کو نکال باہر کیا تھا۔

(وی او اے نیوز)