امن کی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی شہری ملالہ یوسف زئی نے اعلان کیا ہے کہ وہ برطانیہ کی معروف تاریخی یونیورسٹی آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کریں گی۔
برطانیہ میں زیرِ تعلیم 20 سالہ ملالہ نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں داخلہ ملنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ آکسفورڈ جانے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔
اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ملالہ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے اس پیغام کی تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں انہیں 'پی پی ای' کورس میں داخلے کی اطلاع دی گئی ہے۔
فلسفے، سیاسیات اور معاشیات کے مضامین پر مشتمل یہ کورس آکسفورڈ کے معروف ترین کورسز میں سے ہے۔
پاکستان کی سابق وزیرِاعظم بے نظیر بھٹو سمیت کئی برطانوی اور بین الاقوامی رہنما بھی آکسفورڈ یونیورسٹی کے اس کورس کے طالبِ علم رہے ہیں۔
ملالہ نے یہ اعلان ایسے وقت کیا ہے جب جمعرات کو برطانیہ میں 'اے لیول' کے امتحانی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔
اپنے ٹوئٹ میں ملالہ نے اپنے نتائج کے بارے میں تو کچھ نہیں بتایا البتہ انہوں نے 'اے-لیول' کے تمام طلبہ کو شاباش دیتے ہوئے ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
ملالہ اکتوبر 2012ء میں پاکستان کی وادی سوات میں طالبان شدت پسندوں کے ایک حملے میں اس وقت زخمی ہوگئی تھیں جب وہ اپنے اسکو ل سے گھر واپس جارہی تھیں۔
انہیں علاج کے لیے وسطی برطانیہ کے شہر برمنگھم منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ صحت یاب ہونے کے بعد سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ مقیم ہیں۔
اپنی تعلیم کے علاوہ ملالہ دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہیں۔ انہیں اور بھارت کے کیلاش ستھیارتھی کو بچوں کے حقوق کےلیے کام کرنے پر 2014ء کے امن کے نوبیل انعام کا حق دار قرار دیا گیا تھا۔