یوکرین: فوج اور علیحدگی پسندوں میں شدید لڑائی، 15 ہلاک

فائل

شہر پر قبضے کے لیے جاری لڑائی میں جمعے کو بھی یوکرینی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور 23 زخمی ہوگئے تھے۔

یوکرین کے وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین کے ایک اہم قصبے کے دفاع پر مامور فوجی دستوں اور روس نواز باغیوں کے درمیان لڑائی میں 15 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

یوکرینی وزیر اسٹیفن پولٹوراک نے ہفتے کو صحافیوں کو بتایا کہ ڈیبالٹ سیو نامی قصبے پر حملہ کرنے والے باغیوں کے ساتھ جاری شدید لڑائی میں 30 فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

مشرقی یوکرین پر قابض روس نواز باغیوں نے رواں ہفتے ڈیبالٹ سیو کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے پیش قدمی شروع کی تھی جو ایک اہم ریل جنکشن ہے اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے زیرِ قبضہ دو مختلف علاقوں کو آپس میں ملاتا ہے۔

یوکرین کے حکام کے مطابق جمعے کو بھی قصبے پر باغیوں کی بمباری سے سات عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسند اور یوکرینی فوجی دستے ایک دوسرے پر ٹینکوں اور توپ خانے سے بمباری کر رہے ہیں۔

یوکرینی فوج نےشہر پر قبضے کےلیے جاری لڑائی میں گزشتہ روز اپنے پانچ اہلکاروں کی ہلاکت اور 23 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

جمعے کو علیحدگی پسندوں کے نائب وزیرِ دفاع ایڈورڈ بسورین نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے قصبے میں موجود فوجی چھاؤنی کا محاصرہ کرلیا ہے۔ باغیوں نے نزدیکی قصبے وہلہسک پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا تھا لیکن ان دونوں دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

علیحدگی پسندوں کے زیرِ قبضہ علاقے دونیسک کی شہری انتظامیہ نے شہر پر یوکرینی فوج کی بمباری کے نتیجے میں سات عام شہریوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم یوکرینی حکومت نے کہا ہے کہ یہ تمام لوگ علیحدگی پسندوں کی اپنی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

دریں اثنا یوکرینی حکومت اور مشرقی یوکرین پر قابض روس نواز علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان مذاکرات کا نیا دور ہفتے کو بیلا روس کے دارالحکومت مِنسک میں ہورہا ہے۔ مذاکرات میں روس اور یورپی تنظیم برائے سلامتی و تعاون کے نمائندے بھی شریک ہیں۔