سائنسدانوں کے مطابق آبی مخلوق، سمندر کے گرم پانی سے نکل سے قطبی سمندروں کی طرف جا رہی ہیں۔
واشنگٹن —
ہماری اور آپ کی زمین کے موسمیاتی تغیر سے سمندروں میں رہنے والی مخلوق پر کیا گزر رہی ہے؟ اس حوالے سے تحقیق دانوں کی جانب سے تین سال کے مشاہدے پر مبنی ایک رپورٹ ’نیچر کلائمیٹ چینج‘ میں شائع کی گئی ہے۔
اس رپورٹ سے منسلک ماہرین اور تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس رپورٹ سے واضح ہو جاتا ہے کہ سمندر کی آبی حیات، سمندروں میں موسمیاتی تغیر اور بڑھتی تپش کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کے باعث اپنی زندگی کے انداز و اطوار بدلنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
اس تحقیق میں آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا، انگلستان، یورپ اور جنوبی افریقہ کے 19 ماہرین شامل تھے۔
سائنسدانوں کے مطابق آبی مخلوق، سمندر کے گرم پانی سے نکل سے قطبی سمندروں کی طرف ایک عشرے میں 72 کلومیٹر کی رفتار سے کوچ کر رہے ہیں۔ اس کے برعکس زمین پر رہنے والے جانداروں میں یہ شرح ایک عشرے میں 6 کلومیٹر نوٹ کی گئی ہے۔
اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر ایلویرا پولوکسینسکا کا کہنا ہے کہ سردی اور بہار کے موسم میں سمندر اور زمین دونوں پر ہی درجہ ِ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اس رجحان سے سمندروں میں رہنے والی آبی مخلوق، ان کی افزائش ِ نسل اور نقل مکانی کے انداز پر فرق پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر ایلویرا پولوکسینسکا نے یہ بھی واضح کیا کہ زمین پر انسانی سرگرمیوں اور فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے سمندر میں بھی تبدیلیاں آ رہی ہیں جو بڑے پیمانے پر آبی مخلوق کو متاثر کر سکتی ہیں۔
اس تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے سمندری دنیا میں ہونے والے 1,735 تبدیلیوں کا بغور مشاہدہ کیا۔
اس رپورٹ سے منسلک ماہرین اور تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس رپورٹ سے واضح ہو جاتا ہے کہ سمندر کی آبی حیات، سمندروں میں موسمیاتی تغیر اور بڑھتی تپش کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کے باعث اپنی زندگی کے انداز و اطوار بدلنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
اس تحقیق میں آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا، انگلستان، یورپ اور جنوبی افریقہ کے 19 ماہرین شامل تھے۔
سائنسدانوں کے مطابق آبی مخلوق، سمندر کے گرم پانی سے نکل سے قطبی سمندروں کی طرف ایک عشرے میں 72 کلومیٹر کی رفتار سے کوچ کر رہے ہیں۔ اس کے برعکس زمین پر رہنے والے جانداروں میں یہ شرح ایک عشرے میں 6 کلومیٹر نوٹ کی گئی ہے۔
اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر ایلویرا پولوکسینسکا کا کہنا ہے کہ سردی اور بہار کے موسم میں سمندر اور زمین دونوں پر ہی درجہ ِ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق اس رجحان سے سمندروں میں رہنے والی آبی مخلوق، ان کی افزائش ِ نسل اور نقل مکانی کے انداز پر فرق پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر ایلویرا پولوکسینسکا نے یہ بھی واضح کیا کہ زمین پر انسانی سرگرمیوں اور فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی وجہ سے سمندر میں بھی تبدیلیاں آ رہی ہیں جو بڑے پیمانے پر آبی مخلوق کو متاثر کر سکتی ہیں۔
اس تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے سمندری دنیا میں ہونے والے 1,735 تبدیلیوں کا بغور مشاہدہ کیا۔