بھارت: دلہن میں کرونا کی تشخیص کے باوجود قرنطینہ سینٹر میں شادی

بھارتی ریاست راجستھان میں شادی کی تقریب سے چند گھنٹے قبل دلہن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر شادی ملتوی کرنے کے بجائے قرنطینہ سینٹر میں ہی جوڑے نے شادی رچا لی۔

اتوار کو دلہن کا ٹیسٹ مثبت آنے کی خبر ملتے ہی راجستھان کے نواحی گاؤں باران کے ایک قرنطینہ مرکز کے صحن میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ دلہا، دلہن نے روایتی عروسی ملبوسات کے بجائے کرونا سے بچاؤ کے لیے حفاظتی لباس زیبِ تن کر رکھا تھا۔

شادی کے بندھن میں باندھنے والے پنڈت نے بھی ایسا حفاظی لباس پہن رکھا تھا جس سے وہ دیکھنے میں خلانورد لگ رہے تھے جب کہ تقریب کے دیگر شرکا نے بھی حفاظتی لباس اور ماسک پہن رکھے تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق وزارتِ صحت کی جانب سے دلہا اور دلہن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

بھارت میں کرونا وائرس کا شکار خاتون کی انوکھی شادی

ملبوسات اور زیورات کے بجائے وبا سے بچاؤ کے حفاظتی سوٹ اور ماسک پہنے دلہا، دلہن نے ہندو رُسومات کے مطابق آگ کے الاؤ کے گرد پھیرے لیے اور ایک دوسرے کو ہار پہنائے۔

مقامی ہیلتھ افسر راجندر مینا نے میڈیا کو بتایا کہ دلہن اور اس کے خاندان کے ایک اور رکن کا کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا جس کے بعد دونوں مقامی قرنطینہ سینٹر میں ہیں۔

راجندر کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے دلہا اور دلہن کے خاندان سے مشورہ کیا اور دونوں خاندانوں نے قرنطینہ سینٹر میں شادی پر آمادگی ظاہر کی۔ تاہم تقریب کے بعد دلہا اور دلہن آئسولیشن میں ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

کرونا وائرس: بھارتی کشمیر میں شادیوں کی رونقیں بھی ماند

خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وبا نے دیگر معمولاتِ زندگی کی طرح شادی کی پرُرونق روایتی تقریبات کو بھی محدود کر دیا ہے۔

بھارت میں شادی سے کئی روز قبل ہی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ڈھولک بجائی جاتی ہے، گھروں کو رنگ برنگی روشنیوں اور پھولوں سے سجایا جاتا ہے۔ تاہم کرونا وبا نے ان سرگرمیوں کو محدود کر دیا ہے۔

بھارت کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جہاں جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 97 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔