اس ہفتے سیارہ مریخ زیادہ بڑا اور روشن دکھائی دے گا

مریخ اور زمین کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ مریخ آسمان پر 3 جون تک زیادہ واضح اور روشن نظر آئے گا۔

اس ہفتے افق پر ہمارے نظام شمسی کا سرخ سیارہ 'مریخ' معمول سے زیادہ بڑا اور روشن دکھائی دے گا۔ فلکیات کے شائقین کے لیے یہ ایک نایاب نظارہ ہو سکتا ہے۔

عام طور پر سنگترے کی طرح سرخی مائل دکھائی دینے والے سیارے مریخ کو خالی آنکھ سے افق پر نہیں دیکھا جا سکتا ہے حتیٰ کہ خصوصی آلات کی مدد سے بھی اسے آسمان پر تلاش کرنا مشکل ہے۔

ناسا کے مطابق 22 مئی کو آسمان پر نمودار ہونے والا مریخ سیارہ زحل کے مقابلے میں سات گنا زیادہ روشن دیکھا گیا اور اس پورے ہفتے میں اس سیارے کو آسمان پر واضح دیکھا جا سکتا ہے۔

مریخ اور زمین کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ مریخ آسمان پر 3 جون تک زیادہ واضح اور روشن نظر آئے گا کیونکہ مریخ ایک عشرے سے زیادہ عرصے کے بعد زمین سے اس کے مدار میں قریب ترین مقام پر ہو گا۔

ناسا کی قائم کردہ جیٹ پروپلیش لیبارٹری کے سائنس دانوں کے مطابق پچھلے گیارہ برسوں کے مقابلے میں 30 مئی کو مریخ زمین سے زیادہ قریب ترین مقام پر پہنچ جائے گا اور اس وقت یہ سیارہ زمین سے 46.8 ملین میل یا 75.3ملین کلومیٹر کی دوری پر ہو گا۔

سائنس دانوں کے مطابق یہ واقعہ آسمان کا مشاہدہ کرنے کے شوقین افراد کو ایک ایسا موقع فراہم کرے گا جب انھیں رات کو آسمان پر مریخ کو تلاش کرنے کے لیے کسی تکنیکی امداد یعنی دوربین استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

زمین اور مریخ کے درمیان فاصلہ سورج کے گرد ان کے مدار میں بڑے فرق کی وجہ سے متغیر ہے۔ جبکہ زمین اوسطاً ہر 2 سال اور 49 دنوں میں مریخ اور سورج کے درمیان سے گزرتی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق اس ہفتے مریخ دوسرے اجرام فلکی کے ساتھ آسمان پر ایک مثلث بنائے گا، جس میں زحل اور سرخ ستارہ انتاریس کے ساتھ مریخ کو نسبتاً روشن دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ زحل کی روشنی زردی مائل ہو گی۔

24 مئی منگل کے روز مریخ، زحل اور ستارہ انتاریس تقریباً مکمل چاند کے ساتھ ایک قطار میں نظر آئیں گے اور اس نظارے کو 'مارشین اپوزیشن' کےطور پر جانا جاتا ہے۔

فلکیات کی اصطلاح میں ایک' اپوزیشن' کا مطلب یہ ہے کہ جب زمین سورج اور کسی دوسرے سیارے کے درمیان سے گزرتی ہے اس وقت اہم سیاروں جیسا کہ مریخ، مشتری اور زحل کو دوربین کے بغیر دیکھا جا سکتا ہے۔

مریخ کا زمین سے انتہائی دور کا فاصلہ 249 میلن میل یا 400 ملین کلو میٹر تک پہنچ سکتا ہے۔ لیکن اس کا نزدیک ترین فاصلہ اگست 2003ء میں دیکھا گیا تھا جب دونوں سیارے ایک دوسرے سے 34.6 ملین میل کی دوری پر تھے۔

اس حوالے سے سائنس دانوں نے بتایا کہ یہ نایاب منظر دوبارہ 2287 سالوں سے پہلے تک نہیں دیکھا جا سکتا ہے۔

آپ اگر آسمان پر مریخ کو تلاش کرنا چاہتے ہیں تو ماہرین فلکیات کی ہدایات کے مطابق اسے غروب آفتاب کے وقت جنوبی افق پر ستاروں کے جھرمٹ 'کونسٹی لیشن اسکورپیئس' میں ڈھونڈ سکتے ہیں، جو بعد میں جنوب مغرب کی طرف منتقل ہو جائے گا اور اس کا بلند ترین مقام آدھی رات کے ارد گرد ہے۔

اور اگر آپ اس نظارے کو دیکھنے سے محروم رہ جاتے ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ 2018 ء میں مریخ ایک بار پھر اپنے مدار میں زمین سے زیادہ قریب ترین مقام پر ہو گا اور اس وقت ان دونوں سیاروں کے درمیان 35.8 ملین میل کا فاصلہ ہو گا۔