زمین سے بھیجا جانے والا ایک اور خلائی جہاز سرخ سیارے مريخ کی فضائی حدود میں پہنچ گیا ہے۔
یورپ کے خلائی تحقیق سے متعلق ادارے نے کہا ہے کہ اس کا خلائی جہاز جس کا نام 'سکياپرلي ہے، بدھ کے روز مريخ کی خلائی حدود میں داخل ہوا، تاہم ابھی تک اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا کہ آیا وہ کامیابی کے ساتھ مريخ کی سطح پر اترنے میں کامیاب ہو سکا ہے یا نہیں۔
یورپی خلائی ادارے ESA نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اس بارے میں مزید معلومات بعد ازاں فراہم کی جائیں گی۔
خلائی گاڑی کو اتوار کے روز اپنے راکٹ سے الگ ہو گئی تھی اور وہ مريخ کی سطح پر اترنے کے لیے تیار تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک دور افتادہ مقام سے ایک راکٹ میں نصب خلائی گاڑی کو الگ کرنے کے بعد مريخ کی سطح پر اتارنا ایک پیچیدہ اور بڑی چابک دستی کا کام ہے کیونکہ 21 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی خلائی گاڑی کے پاس سطح پر اترنے کے لیے محض چھ منٹ ہوتے ہیں ۔
اگر خلائی گاڑی میں موجود ہر آلے اور نظام نے درستگی کے ساتھ کام کیا تو سطح پر اترتے وقت اس کی رفتار گھٹ کر صرف 10 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی۔
جرمنی میں خلائی مشن سے منسلک ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ اس وقت ہم خلائی گاڑی سکیاپرلی کی حقیقی صورت حال کے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتے، تاہم یہ یقینی ہے کہ وہ مریخ کی فضا میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔