برطانوی شہر ناٹنگھم کے ٹرینٹ برج گراؤنڈ میں آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والا ورلڈ کپ ایونٹ کا 26 واں میچ آسٹریلیا نے 48 رنز سے جیت لیا۔
ادھر جیت کے لیے بنگلہ دیش نے بھی مخالف ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اگر اسکور تھوڑا سا بھی کم ہوتا تو بنگلہ دیش یہ میچ جیت سکتا تھا۔
بنگلہ دیش کو آسٹریلیا نے یہ میچ جیتنے کے لیے 382 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن بنگلہ دیش کی ٹیم بھرپور کوششوں کے باوجود سات وکٹ کے نقصان پر 333 رنز بنا سکی۔
بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کی اکثریت آج اچھا اسکور کرنے میں کامیاب رہی جس سے ٹیم کا اسکور بھی بہتر ہوا اور ٹیم کسی بھی موڑ پر پریشر میں نہیں آئی۔ بیٹسمین آخر تک ہمت نہیں ہارے اور رنز بنانے کی ہر ممکن کوششیں کرتے رہے۔
اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے کیا لیکن سومیا سرکار پچھلے میچ کی طرح اس بار بھی ٹیم کے اسکور میں خاطر خواہ اضافہ کیے بغیر صرف 10 کے اسکور پر رن آؤٹ ہو گئے۔
سرکار کے بعد تمیم کا ساتھ دینے کے لیے شکیب الحسن بیٹنگ کرنے آئے اور چند بہترین شارٹس کے ساتھ ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا۔
18 ویں اوور کا کھیل ختم ہوا تو بنگلہ دیش پہلے 100 رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا۔ ان 100 رنز میں تمیم کے 43 اور شکیب الحسن کے 40 رنز شامل تھے۔
تاہم ایک رن کے فرق کے ساتھ ہی شکیب الحسن جیسی مہنگی وکٹ سے بنگلہ دیش کو ہاتھ دھونا پڑے۔ یہ بنگلہ دیش کے لیے بڑا نقصان تھا۔ انہوں نے 41 رنز بنائے تھے کہ مارکس اسٹوئنیس ان کی وکٹ لے آڑے۔
بنگلہ دیش کو تیسری وکٹ کا نقصان 144 رنز پر اٹھانا پڑا جب اسٹارک نے تمیم اقبال کو 63 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ کر دیا۔
175 رنز کے اسکور پر لٹن داس 20 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ ان کی وکٹ زامپا نے لی۔ جب کہ ان کے بعد محمود اللہ بیٹنگ کرنے آئے۔
آج بنگلہ دیش کی جانب سے محمود اللہ اور تمیم اقبال نے جم کر بیٹنگ کی اور 100 کی پارٹنر شپ کرنے میں بھی کامیاب رہے۔
مشفق الرحیم نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا اور باؤنڈیز لگانے کے ساتھ ساتھ دوڑ کر بھی خاصے رنز بنائے اور آسٹریلیا کے فیلڈرز کو مسلسل پریشان کیے رکھا۔
ادھر محمود اللہ بھی مشفق الرحیم کا مسلسل ساتھ دیتے رہے اور دونوں کھلاڑی اسکور 302 تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے لیکن اس دوران 69 رنز کے انفرادی اسکور پر محمود اللہ کیومنس کی بال پر آؤٹ ہو گئے۔
ان کی جگہ بیٹنگ کے لیے آنے والے نئے کھلاڑی شبیر رحمٰن تھے جن کا ورلڈ کپ میں یہ ڈیبیو میچ تھا تاہم شبیر فوراً ہی آؤٹ ہو گئے۔ ان کی وکٹ کولٹر نے لی۔
آٹھویں بیٹمیسن مہدی حسن مرزا تھے جب کہ دوسرے اینڈ پر مشفق الرحیم تھے۔ مگر مہدی حسن صرف 6 رنز پر اسٹارک کی بال پر کیچ ہو گئے جس کے بعد مشرفی مرتضیٰ بیٹنگ کرنے آئے۔
آسٹریلیا کا بنگلہ دیش کو 382 رنز کا ہدف:
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹیں کھو کر 381 رنز بنائے۔ یوں بنگلہ دیش کو یہ میچ جیتنے کے لیے 382 رنز کا مشکل ہدف ملا۔
اننگز کا آغاز آرون فنچ اور وارنر نے کیا۔ 13 اوورز تک آسٹریلیا نے بغیر کسی نقصان نے 72 رنز بنا لیے تھے۔ ان میں وارنر کے 37 اور فنچ کے 32 رنز شامل تھے۔
اسکور نے جب 120 کا ہندسہ عبور کیا تو فنچ 53 رنز بنا کر سومیا سرکار کی بال پر آؤٹ ہو گئے، جب کہ ان کی جگہ عثمان خواجہ کھیلنے آئے۔
عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر نے مل کر اچھی بیٹنگ کی اور متعدد شاندار شارٹس کھیلے جس کی بدولت وارنر سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔
دوسری وکٹ وارنر کی گری۔ انہوں نے شاندار 166 رنز بنائے۔ آرون فنچ کی طرح وارنر کا کیچ بھی روبیل حسین نے لیا جب کہ دوسری مرتبہ بھی بالر سومیا سرکار تھے۔
وارنر کے آؤٹ ہوتے ہی آؤٹ ہونے والے کھلاڑیوں کی لائن لگ گئی۔ عثمان خواجہ 89 رنز پر آؤٹ ہوئے جب کہ ان سے قبل میکسویل 32 کے اسکور پر رن آؤٹ ہوئے تھے۔
دونوں وکٹیں ایک رنز سے فرق سے گریں۔ مارکس اسٹوئنیس ایک اور اسٹیو اسمتھ بھی ایک رن پر کھیل رہے تھے لیکن اسمتھ ایک رن پر ہی ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ ان کی جگہ ایلکس کیرے کھیلنے آئے۔
آسٹریلیا نے 49 اوورز میں 5 وکٹ کے نقصان پر 368 رنز بنائے تھے۔ مارکس اسٹوئنیس 6 اور کیرے 9 رنز پر کھیل رہے تھے کہ اچانک بارش شروع ہو گئی اور میچ روک دینا پڑا۔
کچھ دیر بعد بارش رکی تو آسٹریلیا نے دوبارہ بیٹنگ کی، اسے صرف ایک اوور کا گیم کھیلنا تھا۔
ایک اوور بعد آسٹریلیا مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹ کے نقصان پر 381 رنز بنا کر آؤٹ ہو گیا۔ مارکس اسٹوئنیس 17 اور کیرے 11 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
دونوں ٹیمیں اب تک 5 ،5 میچز کھیل چکی ہیں۔ آسٹریلیا نے چار میں کامیابی حاصل کی جب کہ ایک میچ بارش کے سبب منسوخ ہو گیا تھا۔
بنگلہ دیش 5 میچز میں سے 2 میں کامیاب اور 2 میں ناکام رہا ہےجب کہ اس کا بھی ایک میچ بارش کی نذر ہو چکا ہے۔
پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلا دیش پانچویں نمبر پر ہے۔
آسٹریلیا کی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔آرون فنچ، عثمان خواجہ، ڈیوڈ وارنر، اسٹیو اسمتھ، گلین میکسویل، مارکس اسٹوئنیس، ایلکس کیرے، پیٹ کومنس، ناتھ کولٹر۔نائل، مچل اسٹارک اور ایڈم زامپا۔
بنگلہ دیش کی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ روبیل حسین اور شبیر رحمٰن کو محمد سیف الدین اور مصدق حسین کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔