امریکی وزیر دفاع جِم میٹس نے منگل کے روز قانون سازوں کو بتایا کہ افغانستان میں استحکام لانے کی لڑائی میں امریکہ کو جیت حاصل نہیں ہو رہی ہے، اور وعدہ کیا کہ ’’جولائی کے وسط تک‘‘ وہ کانگریس کو ایک حکمتِ عملی پیش کریں گے۔
میٹس نے سینیٹ کی مسلح افواج کی قائمہ کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ ’’اِس وقت، ہم افغانستان میں جیت نہیں رہے ہیں، اور ہم اِس معاملے کو جتنا جلد ممکن ہوا درست کر دیں گے‘‘۔
میٹس نے تسلیم کیا کہ افغانستان کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے سامنے اِس وقت کوئی متعین حکمت عملی موجود نہیں ہے، جہاں امریکی فوجیں 16 برس سے لڑ رہی ہیں۔
وزیر دفاع نے کانگریس سے کہا کہ محکمہٴ دفاع کو ضرورت پڑنے پر رقوم مختص کرنے کے بجائے، بجٹ فراہم کیا جائے، جو بر وقت میسر ہو، تاکہ امریکی فوج کو ہمہ وقت مستعدی کے ساتھ تیار رکھا جائے، جب کہ دونوں لڑائیوں میں ضروری اعانتی مدد کی انجام دہی میں کوئی تاخیر نہ ہو۔
کمیٹی کے سربراہ، ری پبلیکن سینیٹر جان مکین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ کانگریس کو بجٹ منظور کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن، ساتھ ہی کہا کہ قانون سازوں اس بات کے خواہاں ہیں کہ پینٹاگان افغانستان کا منصوبہ پیش کرے، تاکہ یہ معلوم ہو کہ کس طرح سے پیش رفت حاصل کی جا سکتی ہے۔
مکین نے کہا کہ ’’ہمارے لیے یہ بات مشکل بن جاتی ہے کہ حکمت عملی کے بغیر حمایت کریں‘‘۔
اریزونا کے سینیٹر نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ گذشتہ انتظامیہ کا افغانستان سے متعلق منصوبہ محض یہ ہے کہ ’’ہارنا نہیں‘‘، جو مکین کے بقول، کارگر ثابت نہیں ہوا۔