|
میکسیکو کی نئی صدر کلاڈیا شئین بام نارتھ امریکہ میں صدارتی انتخاب جیتنے والی پہلی خاتون صدر ہیں۔ ان کا تعلق ایک یہودی خاندان سے ہے اور ان کے دادا دادی 1930 کے عشرے کے دوران نازی جارحیت سے فرار اختیار کر کے بلغاریہ چھوڑ کر میکسیکو چلے گئے تھے ۔
وہ بنیادی طور پر ایک موسمیاتی سائنٹسٹ ہیں ۔انہوں نے 1995 میں میکسیکو کی نیشنل یونیورسٹی سے انرجی انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی ۔ اپنا تھیسس تیار کرنے کے لیے، انہوں نے کچھ وقت امریکہ میں کیلی فورنیا کی برکلے یونیورسٹی میں گزارا۔
سن 1980 کے عشرے میں ایک طالب علم کے طور پر انہوں نے تعلیمی پالیسیوں میں حکومت کی مداخلت کے خلاف مظاہروں میں بھی حصہ لیا تھا ۔
اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے تدریس کے شعبے میں اپنےکیریئر کا آغاز کیا۔
بعد میں انہوں نے آب و ہوا کی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل میں خدمات انجام دیں۔ اس پینل کو بعد میں امریکہ کے سابق نائب صدر ال گور کے ساتھ مشترکہ نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔
وہ میکسیکو کے سیاسی منظر نامے میں 2000 میں اس وقت شامل ہوئیں جب انہوں نے میکسیکو سٹی کے نئے میئر آندریس مینوئل لوپیز اوبراڈور کے لیے ماحولیات کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں ،
پھر 2018 میں وہ میکسیکو سٹی کی پہلی خاتون میئر بنیں، جو ممستحکم سیکیورٹی کے لیے مشہور ہے ۔
انہیں اپنی حکومت میں صنف سے منسلک پالیسیوں کے فقدان اور مظاہروں کے دوران خواتین پر طاقت کے ضرورت سے زیادہ استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہے ہے
شئین بام نے اپنی صدارتی مہم کے دوران کہا تھا۔"ہم تبدیلی لاتے ہیں۔ ہم جنگجو ہیں جو دوسری خواتین کے لیے راستے کھولتے ہیں۔"
میکسکو پر دو صدیوں سے زیادہ عرصے سے بنیادی طور پر مردوں کی حکومت رہی ہے۔تاہم میکسیکو میں خواتین 1953 سے ووٹ ڈالنے کے قابل ہیں اور کسی قانون نے انہیں عوامی عہدہ رکھنے سے نہیں روکا۔
خواتین سینیٹ، سپریم کورٹ اور نیشنل الیکٹورل انسٹی ٹیوٹ سمیت کچھ قابل ذکر اداروں میں قیادت کا کردار ادا کرتی ہیں۔ 32 ریاستوں میں 10 خواتین گورنرز ہیں۔
شئین بام کو اپنی صدارت کے دوران، سابق صدر لوپیز اوبراڈور کی طرف سے انتخابی سال کے اخراجات میں اضافے کے باوجود سماجی پروگراموں میں اضافے کے لیے اپنے مہم کے وعدوں پر عمل کرنا پڑے گا جس نے بجٹ خسارے کو 1980 کی دہائی کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچا دیاہے۔
ان کی انتظامیہ کو اخراجات کو برقرار رکھنا ہو گا ورنہ میکسیکو کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ لاحق ہو گا۔
وی او اے نیوز۔