حکام کا کہنا ہے کہ میکسیکو میں منشیات اور ترک وطن کے خواہشمند افراد کی ا سمگلنگ کرنے والے مخالف گروپوں کے درمیان ایک خون ریز جھڑپ ہوئی ہے جس میں 21 افراد ہلاک اور کم از کم چھ زخمی ہو گئے ہیں۔
یہ واقعہ جمعرات کے روز امریکی ریاست ائریزوناکی سرحد سے 20 کلو میٹر دور نوگیلزشہر کے نواح میں ایک کم آبادی والے علاقے میں پیش آیا۔ یہ علاقہ منشیات کی نقل و حمل اور امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخلے کا اہم راستہ سمجھا جاتا ہے۔
میکسیکو کی ریاست سونورا کے اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے جھڑپ میں زخمی ہونے والے چھ افرادسمیت نو لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ ساتھ ہی آٹھ گاڑیاں اور کچھ ہتھیار بھی قبضے میں لیے گئے ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ تمام ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق مخالف گروپوں سے ہے۔ ان گروپوں کے درمیان سمگلنگ کے راستوں پر کنٹرول اور غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے قبضے میں لینے کے لیے وقتاً فوقتاً جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
ان پرتشدد واقعات کے پیش نظر ائریزونا میں حکام سرحدی علاقے میں بہتر کنٹرول پر زور دیتے رہے ہیں اور اسی سلسلے میں اپریل میں اس امریکی ریاست میں ایک متنازع قانون نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت پولیس کو مخصوص حالات میں لوگوں سے ان کی شہریت کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کی رات میکسیکو میں امریکی سرحد کے قریب سیوداد جواریز کے علاقے میں مسلح حملہ آوروں نے چیواہوا ریاست کی نائب اٹارنی جنرل سینڈرا سالس گارشیا اور ان کے ایک باڈی گارڈ کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔