امریکی خاتون اول، مشیل اوباما نے پیر کے روز لائبیریا میں لڑکیوں کی قائدانہ صلاحتیں ابھارنے کے لیے قائم ایک کیمپ کا دورہ کیا، جس کا مقصد افریقہ میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کی کوشش کرنا ہے۔
اُنھوں نے 'ککاتہ' نامی پراجیکٹ میں نوجوان خواتین سے ملاقات کی، جسے 'پیس کور' چلا رہا ہے۔ لائبیریا کے دارلحکومت آمد پر اُن کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
اس سے قبل آج ہی کے دِن اُنھوں نے لائبیریا کی صدر ایلن جانسن سرلیف سے ملاقات کی، جو اس افریقی ملک میں پہلی منتخب خاتون سربراہ ہیں۔
امریکی خاتون اول اپنی بیٹیوں 18 برس کی مالیا، جنھوں نے اس سال ہائی اسکول مکمل کیا ہے، اور 15 برس کی ساشا کے علاوہ، بیٹیوں کی دادی مرین رابنسن کے ہمراہ سفر کر رہی ہیں۔
اپنے چھ روزہ دورے میں وہ مراقش اور اسپین میں قیام کریں گی، اور 'لیٹ گرلز لرَن' کے پراجیکٹ کو نمایاں کریں گی، جو مشیل اوباما کا پسندیدہ پراجیکٹ ہے۔ اس پروگرام کے تحت زبردستی کی شادیاں، غربت اور تشدد جیسی مشکلات کے معاملات پر بات کی جاتی ہے، جن مسائل کے نتیجے میں دنیا بھر میں چھ کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچیاں اسکول نہیں جا پاتیں۔
مراقش میں منگل اور بدھ کے روز مشیل اوباما اور اُن کی جماعت ایک اسکول کا دورہ کریں گی، جس دوران نامور ایکٹریس، میرل اسٹریپ اُن کے ہمراہ ہوں گی۔ اس دورے میں بچیوں کو اسکول جانے کی ترغیب سے متعلق گفتگو ہوگی۔ اس شمال افریقی ملک میں تقریبا ً 85 فی صد بچیوں کا پرائمری اسکول میں اندراج ہوتا ہے، لیکن اُن میں سے صرف 14 فی صد ہائی اسکول کی سطح تک پہنچ پاتی ہیں۔
اپنے دورے کے اختتام پر خاتون اول اسپین جائیں گے، جو ایک طویل مدت سے امریکی اتحادی رہا ہے، جس کے بارے میں وائٹ ہائوس نے توجہ دلائی ہے کہ اس ملک نے حالیہ برسوں کے دوران معاشی چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے سلسلے میں ''اہم پیش رفت'' دکھائی ہے۔