اسلام مخالف فلم پر احتجاجی مظاہروں کے بعد سکون بحال ہونا شروع

خرطوم

سوڈان میں بھی، جہاں مہلک مظاہرے ہوچکے ہیں، پولیس نےہفتے کے روز دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر گشت کیا جب کہ امریکی، برطانوی اور جرمن سفارت خانوں کے پاس سے ٹریفک جاری رہی اور کسی خطرے کے آثار دکھائی نہیں دیے۔
انٹرنیٹ پر اسلام مخالف فلم کی اشاعت کے نتیجے میں اسلامی دنیا کے مختلف حصوں میں پرتشدد اور ہلاکت خیز مظاہروں کے بعد اب حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔

ہفتے کے روز فائر فائٹرز نے قاہرہ کے مشہور تحریر چوک میں آگ بجھانے کی کوشش کے بعد دھوئیں کے بادل فضا میں بلند ہوتے دیکھے گئے۔

جب کہ اس سے قبل رات کو پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک ہوگیاتھا۔

سوڈان میں بھی، جہاں مہلک مظاہرے ہوچکے ہیں، پولیس نےہفتے کے روز دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر گشت کیا جب کہ امریکی، برطانوی اور جرمن سفارت خانوں کے پاس سے ٹریفک جاری رہی اور کسی خطرے کے آثار دکھائی نہیں دیے۔

تیونس اور یمن سمیت کئی دوسرے ممالک میں صورت حال ، جہاں گذشتہ دنوں مظاہرے ہوتے رہے ہیں، ہفتے کو مقابلتاً پرسکون تھی۔

لیکن ہفتے کو افغانستان، بھارت اور آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں نئے مظاہروں کی اطلاعات ملی ہیں۔

ہفتے ہی کو یمن میں القاعدہ کی شاخ نے لیبیا کے شہر بن غازی میں منگل کوامریکی قونصلیٹ پرحملے کی مثال دیتے ہوئے، جس میں سفیر سمیت چار سفارتی عہدے دار ہلاک ہوگئے تھے، امریکی سفارت خانوں پر مزید حملوں کی اپیل جاری کی ہے۔