شمالی نائیجیریا کے دو شہروں میں پیر کو خواتین خودکش حملہ آوروں سمیت شدت پسندوں کی کارروائیوں میں کم ازکم 50 افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام کے مطابق پہلا دھماکا میدوگری کے نواح میں واقع ایک مسجد میں ہوا جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ حملہ مشتبہ طور بوکو حرام کے عسکریت پسندوں نے کیا۔
میدوگری میں ہی ایک اور مقام پر خودکش بمباروں کی کارروائی میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ میدوگری سے 150 کلو میٹر دور واقع مداگلی کے قصبے میں دو خواتین خود کش حملہ آوروں نے قصبے کی مارکیٹ میں دو دھماکے کیے جن میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے۔
واضح رہے کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے اپنی کارروائیوں کا آغاز میدوگری سے کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے نائیجریا کے صدر محمدو بحاری نے کہا کہ ان کے ملک نے تکنیکی طور پر بوکو حرام کے خلاف جنگ جیت لی ہے۔
بحاری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بوکوحرام کی سکیورٹی فورسز اور عام شہری آبادی کے خلاف روایتی حملے کرنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے۔
رواں سال فوج نے کارروائی کر کے وہ علاقے واگزار کروا لیے تھے جن پر بوکو حرام کے جنگجوؤں نے گزشتہ چند سالوں میں قبضے میں لیا تھا۔
گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بوکو حرام دنیا میں ایک خطرناک دہشت گرد تنظیم بن گئی ہے جس نے 2014ء میں 6,000 سے زائد افراد کو ہلاک کیا اور اس کے علاوہ رواں سال مزید ہزاروں افراد اس کے حملوں میں مارے گئے۔