لبنان میں امریکی حمایت یافتہ فوج نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ وہ شام کی سرحد سے ملحقہ علاقوں کو شدت پسند تنظیم داعش سے پاک کرنے کے لیے فوجی کارروائی کا آغاز کر رہی ہے۔
یہاں موجود شدت پسندوں سے قریبی علاقوں اور دیہاتوں کو انتہائی خطرہ رہا ہے اور ایک عرصے سے یہ کارروائی شروع کرنے کی بات کی جا رہی تھی۔
ادھر شام کی جانب لبنانی حزب اللہ گروپ اور شامی مسلح افواج نے بھی سرحد کے پاس قلمون پہاڑی سلسلے سے داعش کو مار بھگانے کے لیے کارروائی کے آغاز کا اعلان کر رکھا ہے۔
گو کہ لبنانی حکام مُصر ہیں کہ وہ شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کے ساتھ رابطے میں نہیں لیکن ان کارروائیوں میں باہمی تعاون بھی درکار ہوگا۔ حزب اللہ اسد کی فورسز کے شانہ بشانہ 2013ء سے برسرپیکار ہیں۔
کارروائی کے آغاز کے اعلانات ہفتہ کو لبنانی کمانڈر جوزیف عون اور شامی حکومت سے منسلک مرکزی عسکری میڈیا نے ٹوئٹر پر کیے۔
ان علاقوں میں انتہا پسندوں کی موجود قریبی علاقوں اور دیہاتوں کے لیے انتہائی تکلیف کا باعث رہی ہیں جنہیں گولہ باری کے علاوہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کا سامنا چلا بھی رہا ہے۔
فوج کی طرف سے عسکریت پسندوں کے خلاف گزشتہ سال سے شروع کی گئی کارروائیوں میں آہستہ خرامی سے کامیابی بھی حاصل ہو رہی ہیں اور گزشتہ ہفتے ہیں ایک پہاڑی سلسلے کو بھی شدت پسندوں سے پاک کر دیا گیا تھا۔
لبنان کے سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ داعش شام اور لبنان کے درمیان تقریباً تین سو مربع کلومیٹر کے علاقے پر اثرورسوخ رکھتے ہیں۔