منگل کو جاری ہونے والی امریکی کانگریس کی ایک غیر جانبدارانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کروڑ 80 لاکھ امریکیوں کو حاصل صحت کی دیکھ بھال کا بیمہ پہلے ہی سال ختم ہوجائے گا، اگر متبادل اصلاحی نظام لائے بغیر ری پبلیکن اکثریت والی امریکی کانگریس صدر براک اوباما کی فخریہ پیش کش کو منسوخ کر دیتی ہے۔
کانگریس کے بجٹ کے دفتر نے کہا ہے کہ ’افرڈابیل کیئر ایکٹ‘ کی منسوخی سے، جسے عرف عام میں ’اوباماکیئر‘ کہا جاتا ہے، ایک ہی دہائی کے اندر، بغیر انشورنس لوگوں کی تعداد بڑھ کر تین کروڑ 20 لاکھ ہوجائے گی، جب کہ انشورنس کے پریمئم کی لاگت تیزی سے بڑھ جائے گی۔
منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے، جو جمعے کے روز واشنگٹن میں اقتدار سنبھالیں گے، کہا ہے کہ وہ ’’ہر ایک کے لیے انشورنس‘‘ کی سہولت کے خواہاں ہیں، اور یہ کہ وہ ایک منصوبے کو آخری شکل دینے والے ہیں، تاکہ اوباما کی تقریباً سات برس پرانی پالیسیوں کو بدلا جاسکے، جس ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر نے گذشتہ آٹھ سال ملک کی قیادت کی ہے۔
ری پبلیکن قانون سازوں نے حالیہ دِنوں کے دوران اس قانون کی منسوخی کے لیے ابتدائی اقدامات کیے ہیں، جس ہدف کو سنہ 2010میں کانگریس میں ری پبلیکن پارٹی کے واحد رُکن کی مدد کے بغیر ڈیموکریٹس نے منظور کر لیا تھا۔ تاہم، ری پبلیکنز نے ابھی تک اس کا متبادل تجویز نہیں کیا۔
ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سےصحت کی دیکھ بھال کے قانون میں کافی رد و بدل متوقع ہے، جو اُن کا اور اُن کی ری پبلیکن پارٹی کے قانون سازوں کا ایک اہم ہدف ہے جو وہ اپنے چار برس کی میعاد کے پہلے ہی 100 دِنوں کے اندر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ایک طویل عرصے سے، ری پبلیکنز اس قانون کی مخالفت کرتے آئے ہیں، جسے وہ حکومت کے اختیارات کا بے جا استعمال قرار دیتے ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ تمام امریکیوں کے لیے ہیلتھ انشورنس لازمی قرار دیا گیا ہے، ورنہ دوسری صورت میں، اُنھیں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔
تاہم، اقلیتی ڈیموکریٹ قانون سازوں نے عہد کر رکھا ہے کہ وہ اس قانون کی منسوخی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے، جس کے تحت اس وقت دو کروڑ افراد کے پاس صحت کا انشورنس موجود ہے، تاکہ اُن کے صحت پر اٹھنے والے اخراجات پورے کیے جا سکیں، جو سہولت پہلے اُنھیں میسر نہیں تھی۔