لاہور کا مینارِ پاکستان گراؤنڈ کئی اعتبار سے سیاسی اہمیت کا حامل ہے جہاں سے سیاسی جماعتوں نے اپنی تحریکوں کا آغاز کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف بھی چار سال کی خودساختہ جلاوطنی کے بعد ہفتے کو اسی گراؤنڈ سے اپنے اگلے سیاسی سفر کا آغاز کریں گے۔
سابق وزیرِ اعظم نواز شریف ہفتے کو خود ساختہ جلاوطنی ختم کر کے اسلام آباد پہنچیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ کے مطابق ان کے قائد وفاقی دارالحکومت میں کچھ دیر قیام کے دوران ضروری قانونی مشاورت کے بعد لاہور روانہ ہوجائیں گے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب نواز شریف خودساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس پہنچیں گے۔ اس سے قبل 2018 کے انتخابات سے قبل انہوں نے اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پاکستان آکر گرفتاری دی تھی۔ کیوں کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے انہیں ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 برس قید کی سزا سنائی تھی۔
البتہ اس بار نواز شریف کی قانونی ٹیم نے مختلف مقدمات میں ان کی حفاظتی ضمانت حاصل کر لی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو ہی نواز شریف کی 24 اکتوبر تک ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
لاہور میں نواز شریف کے استقبال کے لیے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ سابق وزیرِ اعظم لاہور پہنچنے پر مینارِ پاکستان گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کریں گے جہاں اسٹیج تیار کر لیا گیا ہے اور گراؤنڈ میں ہزاروں کرسیاں لگائی گئی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ جلسے میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔ کراچی سے خصوصی ٹرین کے ذریعے لیگی کارکن لاہور پہنچ رہے ہیں جب کہ شمالی علاقہ جات سے بھی قافلے رواں دواں ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نواز شریف کی آمد کو ملک کی ترقی، خوشحالی، معیشت کی بہتری اور امن کی بحالی کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کی جانب سے لاہور کے جلسے میں اپنی جماعت کی مقبولیت بحال کرنے کے لیے منشور اور بیانیے کا اعلان متوقع ہے۔