بھارت کی وزارتِ داخلہ نے گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے والے گینگسٹر ستوندر سنگھ عرف گولڈی برار کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔
بھارت کے خبر رساں ادارے 'اے این آئی' کے مطابق وزارتِ داخلہ نے پیر کو گولڈی برار کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت دہشت گرد قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق گولڈی برار کینیڈا میں موجود ہیں اور وہ ببر خالصہ نامی کالعدم دہشت گرد گروپ کے رکن ہیں۔ ببر خالصہ انٹرنیشنل گروپ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ 29 مئی 2022 کو بھارت کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کردیا گیا تھا۔ اس قتل کی ذمہ داری کینیڈا میں رہنے والے گینگسٹر گولڈی برار نے قبول کی تھی۔
SEE ALSO: سلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل موصول، لارنس بشنوئی گینگ کے خلاف ایف آئی آر درجپیر کو وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق گولڈی برار کو قوم پرست رہنماؤں کو دھمکی آمیز کال کرنے اور بنیاد پرست نظریات کا دعویٰ کرنے پر دہشت گرد قرار دیا گیا۔
وزارت داخلہ کے مطابق گولڈی برار سرحد بار سے ڈرونز کے ذریعے جدید اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد کی اسمگلنگ سمیت قتل کرنے اور نشانہ باز فراہم کرنے میں بھی ملوث ہیں۔
خبر رساں ادارے 'زی نیوز' نے گولڈی برار کے بارے میں رپورٹ کیا کہ ان کے والد شمشیر سنگھ پنجاب پولیس میں رہ چکے ہیں۔ برار 1994 میں پیدا ہوئے اور ان کا تعلق پنجاب کے علاقے مکتسر سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق گولڈی برار 2017 میں اسٹوڈنٹ ویزا پر کینیڈا فرار ہوئے اور وہاں سے بھتہ خوری کا کاروبار چلا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مخالفین کو نشانہ بنانے اور امیروں سے پیسے بٹورنے کا کام بھی کر رہے ہیں۔
کینیڈا پہنچنے کے بعد برار گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بنائے ہوئے بشنوئی گینگ کا حصہ بن گئے۔ ان پر کینیڈا سے بیٹھ کر بھارت میں کرائے کے قتل اور بھتہ خوری کا نیٹ ورک چلانے کا بھی الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق انٹرپول پہلے ہی گولڈی برار کے خلاف ایک ریڈ کارنر جاری کر چکا ہے جب کہ دسمبر 2023 میں بھارت میں ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہو چکے ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ گینگسٹر اور ان کے ساتھی پنجاب میں تخریب کاری، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگز اور دیگر سرگرمیاں کرکے امن، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور لا اینڈ آرڈر خراب کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔