بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں 12 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد مدد کے لیے پکارنے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس پر عوامی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجین سے 15 کلومیٹر دُور بدنگر روڈ کے سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیم برہنہ بچی ایک رہائشی علاقے میں مدد کے لیے لوگوں کو پکار رہی ہے، لیکن کوئی اس کی بات پر دھیان نہیں دے رہا۔ اس دوران ایک شخص اسے دُور رہنے کا اشارہ کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق لڑکی آخر کار ایک آشرم پہنچتی ہے جہاں کے پادری نے بچی کو تولیے سے ڈھانپنے کے بعد مقامی اسپتال میں داخل کرا دیا۔
طبی معائنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔بعدازاں بچی کو اندور کے ایک اسپتال میں داخل کرا دیا گیاہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
پولیس نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی ہے اور نامعلوم ملزمان کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی اپنے گھر کا پتہ بتانے سے قاصر ہے، لیکن اُس کے لہجے سے لگتا ہے کہ اُس کا تعلق پریاگ راج (الہ آباد) سے ہے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش اور مہاراشٹرا کا شمار اُن ریاستوں میں ہوتا ہے جہاں خواتین اور لڑکیوں کے لاپتا ہونے کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آتے ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق سن 2021 میں مدھیہ پردیش میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ 6462 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ پچاس فی صد جرائم میں کم سن بچیاں نشانہ بنیں تھیں۔