|
بھارت کے شہر ممبئی کی پولیس نے مختلف ایئرلائنز کے طیاروں میں بم کی افواہ پھیلانے کے الزام میں ایک 17 سالہ نوجوان کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق چھتیس گڑھ سے تحویل میں لیے جانے والے نوجوان کا اپنے ایک دوست کے ساتھ پیسوں کی لین دین پر تنازع ہے اور مبینہ طور پر یہ دھمکیاں دوست کو پھنسانے کے لیے دی گئیں۔
بھارتی ںشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق یہ بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان اسکول سے ڈراپ آؤٹ ہے۔
خیال رہے کہ پیر کو بھارت کے مسافر طیاروں میں بم کی گمراہ کن اطلاع دینے کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کی وجہ سے کئی پروازوں میں تاخیر اور کچھ کو مختلف ایئرپورٹس پر اُتار لیا گیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے پر مقدمہ درج کیا تھا اور لڑکے کو اس مقدمے کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکے نے مبینہ طور پر 'ایکس' پر اپنے دوست کے نام سے ایک اکاؤنٹ بنایا جس سے اُس کا پیسوں کے معاملے پر جھگڑا تھا۔ اسی اکاؤنٹ سے اس نے مسافر طیاروں میں بم رکھنے کی گمراہ کن اطلاعات دینے کا سلسلہ شروع کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کے والد کو بھی بلایا گیا ہے اور اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق پیر کو چار پروازوں سے متعلق گمراہ کن اطلاعات دی گئیں۔ ان میں سے تین انٹرنیشنل فلائٹس تھیں۔ ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی 119 جو ممبئی سے نیویارک جا رہی تھی اسے نئی دہلی ایئرپورٹ پر اُتار لیا گیا۔
پولیس نے واضح کیا ہے کہ لڑکے کو پیر کو ایسی اطلاعات کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
اسی طرح سات فلائٹس منگل کو متاثر ہوئیں جن میں دہلی سے شکاگو جانے والی اے آئی 127 شامل تھی جسے کینیڈا کے ایک ایئرپورٹ پر اُتار لیا گیا۔
منگل کو سنگاپور آنے والے ایئر انڈیا کے طیارے میں بم کی افواہ کے پیشِ نظر سنگاپور نے اپنے دو لڑاکا طیارے ہوا میں بھیجے تھے تاکہ طیارے کو آبادی والے علاقوں سے دُور رکھا جائے۔ تاہم یہ طیارہ بحفاظت ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا تھا۔
دمام سے لکھنؤ آںے والی 'انڈیگو' ایئر کی فلائٹ کو جے پور ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ ایئر انڈیا ایکسپریس، آکاسا ایئر اور الائنس ایئر کی پروازوں میں بھی بم رکھنے کی اطلاعات دی گئیں۔ بدھ کو بھی طیاروں میں بم رکھنے کی اطلاعات آنے کا سلسلہ جاری رہا۔
دہلی پولیس نے بھی اس معاملے پر متعدد ایف آئی آرز درج کی ہیں۔ طیاروں میں بم رکھنے کی افواہوں کی گونج بھارتی پارلیمنٹ تک بھی پہنچ گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سول ایوی ایشن حکام نے ارکان پارلیمان کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا ہے کہ اس معاملے میں اُنہوں نے مشتبہ افراد کی نشان دہی کی ہے۔