’مراة العروس‘ اردو ادب کے نامور مصنف ڈپٹی نذیر احمد کا شہرہّ آفاق ناول ہے۔ ڈرامے کے پروڈیوسر کا کہنا ہے کہ جو ’مراة العروس‘ اس وقت پیش کیا جارہا ہے وہ اس کی ڈرامائی تشکیل نہیں بلکہ یہ اس ناول سے متاثر ہوکر تیار کیا گیا ہے
مہوش حیات پاکستان کی ایسی اداکارہ ہیں جن کے کریڈیٹ پر ایک دو نہیں کئی درجن کامیاب ٹی وی ڈرامے ہیں۔ اس وقت بھی ان کے کئی ڈرامے پیش کئے جارہے ہیں ۔ ان میں ’مراة العروس‘ سر فہرست ہے۔
اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ’مراة العروس‘ میں انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری بھی کی ہے۔ نہ صرف اس کا ٹائٹل سانگ مہوش حیات اور فریحہ پرویز کی آوازوں میں ریکارڈ کیا گیا ہے، بلکہ یہ مہوش حیات پر ہی پکچرائز بھی کیا گیا ہے۔
’مراة العروس‘ اردو ادب کے نامور مصنف ڈپٹی نذیر احمد کا شہرہّ آفاق ناول ہے۔
80ء کے عشرے میں پاکستان ٹیلی وژن سے بھی اس کی ڈرامائی تشکیل پیش ہوچکی ہے لیکن ڈرامے کے پروڈیوسر عبداللہ کادوانی کا کہنا ہے کہ جو ’مراة العروس‘ اس وقت ’جیو‘ سے پیش کیا جارہا ہے وہ اس کی ڈرامائی تشکیل نہیں بلکہ یہ اس ناول سے متاثر ہوکر تیار کی گئی ہے۔ اس کی کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے ناول کا اختتام ہوتا ہے۔
مہوش حیات نے ’مراة العروس‘ میں اصغری کی پوتی کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ کہانی ہے دو ایسے خاندانوں کی جن کی جڑیں روایتی کلچر سے جڑی ہوئی ہیں۔ یہ خاندان اپنے بچوں خصوصاً لڑکیوں کو اُن کی شادی سے پہلے ہی آنے والی ازدواجی و معاشرتی زندگی کی اونچ نیچ سے بخوبی نمٹنے کی تربیت دیتا ہے۔ دو بہنیں اصغری اور اکبری ان خاندانوں کی اہم رکن ہیں۔
اکبری اپنے شوہر کے انتقال کے بعد اپنی پوتی عائزہ کے ساتھ اپنے بیٹے کے گھر منتقل ہوجاتی ہے لیکن اس کی اپنی بہو سے نہیں بنتی۔ وہ چاہتی ہے کہ عائزہ کی شادی اس کے بھانجے حماد سے ہوجائے۔ حماد کا چھوٹا بھائی ہاشم اور عائزہ کی چھوٹی بہن عائمہ ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور شادی کے خواہشمند ہیں ۔
عائمہ نے ساری زندگی اپنے والدین کے ساتھ گزری ہے لیکن اس کے مقابلے میں اس کی بہن عائزہ اپنی دادی کے ساتھ رہتی آئی ہے۔ اگرچہ عائمہ اور عائزہ دونوں بہنیں ہیں لیکن دونوں ایک دوسرے کی متضاد ہیں ۔ ان دونوں کی شخصیت ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہے ۔ عائزہ فضول خرچ ہے اور اپنی بساط سے زیادہ خرچ کرنے کی عادی ہے۔
کسی طرح عائزہ کی حماد سے شادی ہوجاتی ہے ۔ شادی سے کچھ دنوں میں ہی وہ حماد کو اپنے بس میں کرلیتی ہے یہاں تک کہ اسے لیکر الگ گھر بسالیتی ہے حالانکہ اس کے گھروالے اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔
اس اقدام کے نتیجے میں عائمہ اور ہاشم کی شادی خطرے میں پڑجاتی ہے کیوں کہ حماد کے والدین ایک بیٹے کو اپنے سے دور کرنے کے بعد دوسرے بیٹے کو گنوانا نہیں چاہتے ۔ علیحدہ گھر میں جابسنے کے سبب حماد اپنے گھروالوں کو پیسے دینا بھی چھوڑ دیتا ہے ۔
اسی دوران ہاشم بھی بیروز گار ہوجاتا ہے۔ حماد کے والدین جو پہلے ہی قرض میں جھکڑے ہوئے تھے انہیں مالی بحران آگھیرتا ہے ۔ اس دوران ہاشم کی بہن کو بھی طلاق ہوجاتی ہے اوروہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہے۔ لیکن پھر کسی نہ کسی طرح ہاشم اور عائمہ کی شادی ہوجاتی ہے۔
ڈرامے کی کاسٹ میں شامل ہیں مہوش حیات، میکال حسن، آمنہ ، احسن خان ، مومل شیخ، ہاشم بٹ، ثمینہ احمد اور عائشہ خان۔اسے تحریر کیا ہے عمیرہ احمد نے جبکہ ہدایات دی ہیں انجم شہزاد نے اور پروڈیوسر ہیں عبداللہ کادوانی۔
اور اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ’مراة العروس‘ میں انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری بھی کی ہے۔ نہ صرف اس کا ٹائٹل سانگ مہوش حیات اور فریحہ پرویز کی آوازوں میں ریکارڈ کیا گیا ہے، بلکہ یہ مہوش حیات پر ہی پکچرائز بھی کیا گیا ہے۔
’مراة العروس‘ اردو ادب کے نامور مصنف ڈپٹی نذیر احمد کا شہرہّ آفاق ناول ہے۔
80ء کے عشرے میں پاکستان ٹیلی وژن سے بھی اس کی ڈرامائی تشکیل پیش ہوچکی ہے لیکن ڈرامے کے پروڈیوسر عبداللہ کادوانی کا کہنا ہے کہ جو ’مراة العروس‘ اس وقت ’جیو‘ سے پیش کیا جارہا ہے وہ اس کی ڈرامائی تشکیل نہیں بلکہ یہ اس ناول سے متاثر ہوکر تیار کی گئی ہے۔ اس کی کہانی وہیں سے شروع ہوتی ہے جہاں سے ناول کا اختتام ہوتا ہے۔
مہوش حیات نے ’مراة العروس‘ میں اصغری کی پوتی کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ کہانی ہے دو ایسے خاندانوں کی جن کی جڑیں روایتی کلچر سے جڑی ہوئی ہیں۔ یہ خاندان اپنے بچوں خصوصاً لڑکیوں کو اُن کی شادی سے پہلے ہی آنے والی ازدواجی و معاشرتی زندگی کی اونچ نیچ سے بخوبی نمٹنے کی تربیت دیتا ہے۔ دو بہنیں اصغری اور اکبری ان خاندانوں کی اہم رکن ہیں۔
اکبری اپنے شوہر کے انتقال کے بعد اپنی پوتی عائزہ کے ساتھ اپنے بیٹے کے گھر منتقل ہوجاتی ہے لیکن اس کی اپنی بہو سے نہیں بنتی۔ وہ چاہتی ہے کہ عائزہ کی شادی اس کے بھانجے حماد سے ہوجائے۔ حماد کا چھوٹا بھائی ہاشم اور عائزہ کی چھوٹی بہن عائمہ ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور شادی کے خواہشمند ہیں ۔
عائمہ نے ساری زندگی اپنے والدین کے ساتھ گزری ہے لیکن اس کے مقابلے میں اس کی بہن عائزہ اپنی دادی کے ساتھ رہتی آئی ہے۔ اگرچہ عائمہ اور عائزہ دونوں بہنیں ہیں لیکن دونوں ایک دوسرے کی متضاد ہیں ۔ ان دونوں کی شخصیت ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہے ۔ عائزہ فضول خرچ ہے اور اپنی بساط سے زیادہ خرچ کرنے کی عادی ہے۔
کسی طرح عائزہ کی حماد سے شادی ہوجاتی ہے ۔ شادی سے کچھ دنوں میں ہی وہ حماد کو اپنے بس میں کرلیتی ہے یہاں تک کہ اسے لیکر الگ گھر بسالیتی ہے حالانکہ اس کے گھروالے اس کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔
اس اقدام کے نتیجے میں عائمہ اور ہاشم کی شادی خطرے میں پڑجاتی ہے کیوں کہ حماد کے والدین ایک بیٹے کو اپنے سے دور کرنے کے بعد دوسرے بیٹے کو گنوانا نہیں چاہتے ۔ علیحدہ گھر میں جابسنے کے سبب حماد اپنے گھروالوں کو پیسے دینا بھی چھوڑ دیتا ہے ۔
اسی دوران ہاشم بھی بیروز گار ہوجاتا ہے۔ حماد کے والدین جو پہلے ہی قرض میں جھکڑے ہوئے تھے انہیں مالی بحران آگھیرتا ہے ۔ اس دوران ہاشم کی بہن کو بھی طلاق ہوجاتی ہے اوروہ ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہے۔ لیکن پھر کسی نہ کسی طرح ہاشم اور عائمہ کی شادی ہوجاتی ہے۔
ڈرامے کی کاسٹ میں شامل ہیں مہوش حیات، میکال حسن، آمنہ ، احسن خان ، مومل شیخ، ہاشم بٹ، ثمینہ احمد اور عائشہ خان۔اسے تحریر کیا ہے عمیرہ احمد نے جبکہ ہدایات دی ہیں انجم شہزاد نے اور پروڈیوسر ہیں عبداللہ کادوانی۔