بلیوفن۔21 سے 90 مربع کلومیٹر میں زیر آب تلاش کا کام کیا گیا لیکن عہدیداروں کے مطابق اُنھیں قابل ذکر مدد نہیں ملی۔
آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ بحر ہند میں ملائیشیا کے لاپتا طیارے کی تلاش میں مصروف ’ربوٹک آب دوز‘ سے تلاش کا یہ مرحلہ ایک ہفتے کے اندر ختم ہو جائے گا۔
وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کو بتایا کہ اگر بلیوفن21۔آب دوز لاپتہ طیارے کا ملبہ تلاش نا کر سکی تو پھر حکام دوبارہ سوچ بچار کریں گے کہ اسے کیسے آگے بڑھایا جائے۔
تلاش کے کام میں مصروف رابطہ کار نے جمعرات کو بتایا کہ آب دوز نے 16 گھنٹے پر محیط اپنا پہلا مشن مکمل کیا اس سے قبل تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس کام کو ادھورا چھوڑنا پڑا۔
بلیوفن۔21 سے 90 مربع کلومیٹر میں زیر آب تلاش کا کام کیا گیا لیکن عہدیداروں کے مطابق اُنھیں قابل ذکر مدد نہیں ملی۔
اس سے قبل امریکی بحریہ نے متنبہ کیا تھا کہ اس آبدوز سے نشاندہی کیے گئے 600 مربع کلومیٹر کے علاقے میں زیر آب تلاش کے کام میں دو ماہ لگ سکتے ہیں۔
دریں اثنا جمعرات کو لاپتا طیارے کے ممکنہ ملبے کی تلاش کے کام میں 12 ہوائی جہاز اور 11 بحری جہاز مصروف رہے۔
آسٹریلوی عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ اس علاقے میں اب تک تیرتے ہوئے ملبے کے کوئی آثار نہیں ملے اس لیے اس مشن کو جلد ختم کر دیا جائے گا۔
لاپتا مسافر طیارے کے ’’ڈیٹا ریکارڈر‘‘ کے ممکنہ سگنلز ملے ہوئے بھی ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ خدشہ ہے کہ ریکارڈ کی بیٹری ختم ہو گئی ہے۔
ملائیشیا کا مسافر طیارہ آٹھ مارچ کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گیا تھا۔ اس پر عملے سمیت 239 افراد سوار تھے۔
وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کو بتایا کہ اگر بلیوفن21۔آب دوز لاپتہ طیارے کا ملبہ تلاش نا کر سکی تو پھر حکام دوبارہ سوچ بچار کریں گے کہ اسے کیسے آگے بڑھایا جائے۔
تلاش کے کام میں مصروف رابطہ کار نے جمعرات کو بتایا کہ آب دوز نے 16 گھنٹے پر محیط اپنا پہلا مشن مکمل کیا اس سے قبل تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس کام کو ادھورا چھوڑنا پڑا۔
بلیوفن۔21 سے 90 مربع کلومیٹر میں زیر آب تلاش کا کام کیا گیا لیکن عہدیداروں کے مطابق اُنھیں قابل ذکر مدد نہیں ملی۔
اس سے قبل امریکی بحریہ نے متنبہ کیا تھا کہ اس آبدوز سے نشاندہی کیے گئے 600 مربع کلومیٹر کے علاقے میں زیر آب تلاش کے کام میں دو ماہ لگ سکتے ہیں۔
دریں اثنا جمعرات کو لاپتا طیارے کے ممکنہ ملبے کی تلاش کے کام میں 12 ہوائی جہاز اور 11 بحری جہاز مصروف رہے۔
آسٹریلوی عہدیداروں نے متنبہ کیا ہے کہ اس علاقے میں اب تک تیرتے ہوئے ملبے کے کوئی آثار نہیں ملے اس لیے اس مشن کو جلد ختم کر دیا جائے گا۔
لاپتا مسافر طیارے کے ’’ڈیٹا ریکارڈر‘‘ کے ممکنہ سگنلز ملے ہوئے بھی ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ خدشہ ہے کہ ریکارڈ کی بیٹری ختم ہو گئی ہے۔
ملائیشیا کا مسافر طیارہ آٹھ مارچ کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہو گیا تھا۔ اس پر عملے سمیت 239 افراد سوار تھے۔