چالیس برس قبل موبائل فون استعمال کرنے والوں کا مقصد آواز تک رسائی حاصل کرنا تھا جبکہ موجودہ دورمیں موبائل فون کی ذیادہ اہمیت کی وجہ اس کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کی صلاحیت ہے۔
موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کے لیے آج کا دن اس ایجاد کے خالق کو شکریہ کہنے کا ہے جس نے آج سے ٹھیک 40 برس قبل وائر لیس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے موبائل فون ایجاد کیا تھا۔
یہ 3 اپریل 1973ء کا دن تھا جب ایک امریکی ٹیلی کمیونکیشن کمپنی ' موٹورولا ' کےانجینئر مارٹن کوپر نے اپنے ایجاد کردہ موبائل فون موٹورولا 'ڈینا ٹیک' کے ذریعے نیویارک سے ایک کامیاب فون کال کرنے کا تجربہ کیا۔ جسے بعد میں دنیا نےسیلولر موبائل فون کے نام سے جانا۔
موٹرولا ڈینا ٹیک کا ابتدائی وزن تقریبا ایک کلو تھا جبکہ یہ9 انچ لمبا تھا جس پر 35 منٹ سے کم وقت کے لیے بات کی جاسکتی تھی اور اسے استعمال کرنے کے لیے 10 گھنٹے چارج کیا جاتا تھا ۔
ابتداء میں موبائل فون بنانے کا مقصد صارفین کو متوجہ کرنا نہیں تھا بلکہ یہ کچھ کاروباری حضرات کی ضرورت کا خیال رکھ کر بنایا گیا تھا ۔
مائیک شارٹ جن کا تعلق 'انسٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی' سے ہے کہتے ہیں کہ، ’’موبائل فون کی ایجاد کے بعد کے دس برسوں میں امریکی لیبارٹریوں میں تحقیقاتی عمل جاری رہا جس کے بعد ہی اسے 1983میں امریکی فیڈرل کمیونکیشن کمیشن کی اجازت کے بعد پہلی بار مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ، 1993 سے 2003 کو ایک ڈیجٹل صدی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا اس دور میں حقیقی معنوں میں موبائل فون عام لوگوں کے ہاتھوں تک پہنچا لیکن موبائل فون کی صنعت میں حقیقی انقلاب اس وقت آیا جب اس کا رشتہ جڑا انٹرنیٹ کے ساتھ۔ سال 2003 سے لے کر اب تک موبائل فون کی حد درجہ مقبولیت اور کامیابی کا راز دراصل اسی میں پنہاں ہے جہاں سمارٹ فونز کا بڑھتا ہوا استعمال ایک سچائی کی صورت میں موجود ہے۔
جبکہ اس صنعت میں ابھی بہت سی تبدیلیاں ہونا باقی ہیں۔ جیسا کہ، نوکیا کمپنی نے حال ہی میں اپنے صارفین کے لیے ایک فل بیٹری چارج کے ساتھ 30دن سے زائد اسٹینڈ بائی پر رکھے جانے والا فون متعارف کرایا ہے ۔
چالیس برس قبل موبائل فون استعمال کرنے والوں کا مقصد آواز تک رسائی حاصل کرنا تھا جبکہ موجودہ دورمیں موبائل فون کی ذیادہ اہمیت کی وجہ اس کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کی صلاحیت ہے ۔
اگرچہ روز بروز موبائل فون پر متعارف کرائے جانے والی خصوصیات بہت سے لوگوں کے لیے فائدہ مند ہیں تو وہیں کچھ ایسے صارفین بھی ہیں جو اسے پیچیدہ بنانے کا الزاام دے رہے ہیں۔ جبکہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ گذشتہ برس موبائل فون کی فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم اس کا مطلب ہر گزیہ نہیں ہے کہ صارفین کو موبائل فون کی خصوصیات متوجہ نہیں کر رہی ہیں بلکہ اس صنعت میں اتنا کچھ کیا جا چکا ہے کہ اب یہ ایک ثقیل غذا بن چکی ہے جسے کھانے کے لیے ہاضمے کا درست ہونا ضروری ہے۔