بین الاقوامی فیشن برانڈ 'ایچ اینڈ ایم' کے ایک تازہ ترین اشتہار میں پہلی بار ایک مسلمان ماڈل اسلامی حجاب پہن کر جلوہ گر ہوئی ہے۔
دنیا کے دوسرے بڑے فیشن ریٹیلر H&M کی 'کلوز دا لوپ' نامی اشتہاری مہم نے اس مہینے اخبارات کی ہیڈ لائن میں جگہ حاصل کی ،جس کی ایک خاص وجہ اس کی حجاب پہننے والی مسلمان ماڈل ماریہ ادریسی ہیں،جن کے ذریعے فیشن کمپنی نےجدید طرز کے ملبوسات کے ساتھ ساتھ ہیڈاسکارف یا حجاب کی وسیع سلیکشن متعارف کرایا ہے ۔
ویڈیو میں لندن سے تعلق رکھنے والی 23سالہ ماریہ ادریسی وضع دار لباس کے ساتھ گلیمرس انداز میں حجاب کی مارکیٹنگ کر رہی ہیں ۔
فیوژن میگزین کے مطابق ماریہ ادریسی لندن میں پلی بڑھی ہیں۔ ان کی والدہ پاکستانی اور والد کا تعلق مراکش سے ہے۔ وہ 17 سال کی عمر سے ہیڈ اسکارف یا حجاب پہنتی ہے۔
ماریہ ادریسی ماڈلنگ کی دنیا میں نئی ہیں۔ البتہ انسٹاگرام کے ذریعے وہ فیشن کی دنیا میں پہلے سے موجود تھیں، جہاں وہ اپنی ویڈیوز میں حجاب پہننے کے حوالے سے ٹپ فراہم کرتی ہیں۔
ماریہ ادریسی نے ماڈلنگ کے تجربے کے حوالے سے ذرائع کو بتایا کہ ایک دن ان کی ایک ماڈل سہیلی نے انھیں فون کیا اور بتایا کہ ایچ اینڈ ایم کو ایک ماڈل کی ضرورت ہے،جس پر میرا سوال تھا کہ کیا انھیں پتا ہے کہ میں حجاب پہنتی ہوں ؟
ماریہ نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا تھا کہ مغربی ممالک میں حجاب پہننے والی خواتین کو فیشن کی دنیا میں بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے لیکن ،مرکزی دھارے کے فیشن میں ایک مسلمان ماڈل کی آمد یقینناً ایک بڑی کامیابی ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیشن برانڈ کی طرف سے حجاب کو نئے انداز سے متعارف کرانا اس کی مقبولیت میں بڑے پیمانے میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
ماریہ ادریسی نے بتایا کہ شوٹنگ کے دوران "میری طرز زندگی اور لباس کا مکمل خیال رکھا گیا اور کوشش کی گئی کہ مردوں کے ساتھ میری بات چیت کو محدود رکھا جائے جبکہ مجھے ایک علیحدہ ڈریسنگ روم دیا گیا تھا اور شوٹنگ کے دوران میری مدد کے لیے خواتین کو ساتھ رکھا گیا، اس بات سے ان کے دلوں میں میرا احترام نظر آتا تھا یہ بلاشبہ میرے لیے یہ ایک اچھا تجربہ ثابت ہوا ہے۔"
ویڈیو میں ماریہ ایک دکان کے باہر سادہ سے انداز میں کھڑی ہیں، اس نے ایک لمبا کوٹ اور دھاری دار ہیڈ اسکارف کے ساتھ بڑے سائز کا گول دھوپ کا چشمہ پہن رکھا ہے جبکہ پس پردہ آواز اسے 'شیک' یعنی فیشن ایبل کہہ کر مخاطب کرتی ہے ۔
ادریسی نے بتایا کہ ماڈلنگ کےحوالے سے انھیں لوگوں کا زیادہ ترمثبت ردعمل ملا ہے لیکن کچھ لوگوں نے ان پر تنقید بھی کی ہے۔ تاہم ماریہ کہتی ہیں کہ انھوں نے مکمل لباس پہن کر حجاب کو فروغ دینے کی نیت سے اس مہم میں شرکت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ اسکرین پر پر کشش نظر آنے کے لیے مختصر لباس پہننا ضروری نہیں "آپ پورے لباس میں مہذب نظر آتے ہیں اور حجاب پہن کر بھی ایک گلیمرس شخصیت رکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔"