ویب ڈیسک -- لبنان کے دارالحکومت بیروت سمیت مختلف علاقوں میں مزید الیکٹرونک ڈیوائسز پھٹنے سے ایک شخص ہلاک اور 100 زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق عسکری تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ بیروت میں گروپ کے زیرِ استعمال واکی ٹاکیز پھٹنے سے دھماکے سنے گئے۔
'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق یہ بھی اطلاعات ہیں کہ کچھ علاقوں میں سولر انرجی سسٹمز بھی پھٹے ہیں جب کہ حزب اللہ کے تین اہلکاروں اور ایک بچے کے جنازے کے مقام پر مزید دھماکے ہوئے ہیں۔
حزب اللہ کے المنار ٹی وی کا کہنا ہے کہ حالیہ دھماکے لبنان کے مختلف علاقوں میں واکی ٹاکی پھٹنے سے ہوئے ہیں۔
جنوبی شہر صیدا میں ڈیوائسز پھٹنے سے ایک موبائل فون شاپ اور کار بھی تباہ ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے بھی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ بیروت کے نواحی علاقوں میں کئی واکی ٹاکی پھٹے ہیں۔
بدھ کو دھماکوں کی اطلاعات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب لبنان میں منگل کو مختلف مقامات پر کمیونی کیش ڈیوائس پیجر پھٹنے سے 12 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔
حزب اللہ نے پیجرز کے منگل کو ہونے والے ہلاکت خیز دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کو ان دھماکوں کی سزا دی جائے گی۔
اس خبر کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔