پراگ میں فائرنگ سے 15 سے زیادہ افراد ہلاک

پراگ سٹی سنٹر میں پولیس کی گاڑیاں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات (21 دسمبر) کوجمہوریہ چیک کے دار الحکومت اور سب سے بڑے شہرپراگ کی ایک یونیورسٹی میں فائرنگ سے 15 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

پراگ کےسٹی سنٹر میں جہاں جگہ جگہ ایمرجنسی لائٹس والی پولیس گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں، ایک یونیورسٹی میں فائرنگ کے نتیجے میں 15 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔

پولیس نے بتایا ہے کہ علاقے سے حملہ آور کی لاش بھی ملی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور چارلس یونیورسٹی میں آرٹس کی فیکلٹی کا طالب علم تھا۔

جمہوریہ چیک کے وزیر داخلہ پولیس عہدہ دار کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے،فوٹو اے پی

رائٹرز نے بتایا ہے کہ عینی شاہدوں کی فوٹیج میں شہر کے مرکز میں پولیس کی بھاری موجودگی دکھائی دے رہی ہے

پولیس نے جان پالچ اسکوائر اور چارلس یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس کی عمارت سے ملحقہ علاقے کو سیل کر دیا تھا، جو شہر کے ایک مصروف حصے میں واقع ہے۔

یونیورسٹی کی فلاسفی کی فیکلٹی۔اے پی فوٹو

اے پی نےچارلس یونیورسٹی کی فلاسفی فیکلٹی کی عمارت کی طرف ایمبولینس کو دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ چیک پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

حملہ آور کی شناخت کے بارے میں کوئی مصدقہ رپورٹیں سامنے نہیں آئی ہیں ۔

یہ رپورٹ رائٹرز اور اے پی کی اطلاعات پر مبنی ہے۔