مغربی موصل سے لوگوں کا انخلا

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ موصل کے مغربی حصے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کے انخلا سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق مغربی موصل سے باہر آنے والے لوگوں کی تعداد اور انخلا کی رفتار مشرقی حصے کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

لگ بھگ ایک لاکھ 20 ہزار افراد کو پہلے ہی یہاں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔

موصل سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کے لیے 17 ہنگامی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

عراقی فوج نے جنوری کے وسط میں موصل کے مشرقی حصے کو آزاد کروا لیا تھا۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق چھ لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد اب بھی موصل میں موجود ہیں۔

موصل سے باہر آنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ شہر میں پانی اور خوراک کی کمی ہے۔

عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر داعش نے 2014 میں قبضہ کر لیا تھا۔

عراقی افواج نے موصل میں داعش کے شدت پسند گروپ کا قبضہ چھڑانے کے لیے اکتوبر میں کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

عراقی فوج مغربی موصل میں شدت پسند تنظیم داعش کے جنگجوؤں کے خلاف نبرد آزما ہیں۔