موزمبیق میں شکار کے باعث، ہاتھیوں کی تعداد گزشتہ پانچ برسوں میں نصف رہ گئی ہے۔
امریکہ میں جنگلی حیات کی نگراں سوسائٹی کی اس ہفتے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، اس وقت موزمبیق میں ہاتھیوں کی تعداد 10300 رہ گئی ہے، جبکہ پانچ برس قبل ان کی تعداد 20000 کے قریب تھی۔ اس کمی کی ذمہ داری افریقی ہاتھی دانت کے شکاریوں پر عائد ہوتی ہے، جو چین میں ہاتھی دانت کی طلب کو پورا کرنے کے لئے شکار کرتے ہیں۔
جنگلی حیات کے نگرانوں کی سوسائٹی کے مطابق، انھوں نے ہاتھیوں کا فضائی سروے کیا تھا جس کے نتیجے میں یہ ہوشربہ انکشاف سامنے آیا۔ تاہم، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسی دوران، یوگینڈا میں انسداد شکار مہم کی وجہ سے ڈرامائی طور پر ہاتھیوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
سوسائٹی کے مطابق، 1980ء کی دہائی میں یوگینڈا میں صرف 700 تا 800 کے قریب ہاتھی رہ گئے تھے، لیکن اب کوئی 5000 کے قریب ہاتھیوں کو محفوظ بنا دیا گیا ہے۔
گریٹ ہاتھی شماری کے نام سے یہ کام مائکرو سافٹ کے بانی پاول جی الین کے ایک پروجیکٹ کے تحت کیا جارہا ہے، جو سرحدوں سے مبرا ہاتھی یا ایلی فینٹ ویتھ آوٹ بارڈر نامی گروپ چلا رہا ہے۔