کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر ’نائن زیرو‘ پر چھاپے کے دوسرے روز بھی کچھ علاقے بند رہے اور کاروبار زندگی معمول پر نہیں آسکا۔ البتہ، چھاپے کے دوران، ہلاک ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکن کو جمعرات کے روز سپردخاک کر دیا گیا۔
متحدہ کی جانب سے ہلاک ہونے والے کارکن وقاص علی کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔ مطالبہ جمعرات کی شام نائن زیرو پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور حیدر عباس رضوی و دیگر رہنماوٴں کی موجودگی میں ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’کل کے واقعے میں ہمارے ساتھ دانستہ یا نادانستہ انصاف نہیں ہوا۔ معلوم ہونا چاہئے کہ وقاص کی موت آخر کس طرح ہوئی۔‘
انہوں نے موت کی عدالتی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’متحدہ بڑی سیاسی جماعتوں میں شامل ہے۔ جمہوریت کے لیے ایم کیو ایم کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اس لئے، نائن زیرو پر چھاپے کے بعد بہت سے سوالات پیدا ہوگئے ہیں‘۔
بقول اُن کے، ’چھاپہ ان کی سمجھ سے بالاتر، ناقابل فہم اور باعث تشویش ہے۔ چند مطلوب افراد کے بہانے یہ آپریشن کیا گیا‘۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ، ’گرفتار کئے گئے بیشتر افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے نہیں، جبکہ جس طریقے سے آج عامر خان اور دیگر افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا، اس سے ہماری عزت نفس مجروح ہوئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’پریس کانفرنس کا مقصد رینجرز سے کسی طرح کا مقابلہ نہیں، ہم ملک کے تمام ریاستی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کرتے ہیں اس لیے ہماری بھی عزت نفس کا خیال رکھا جائے‘۔
عامر خان و دیگر افراد 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں
اس سے قبل جمعرات کو نائن زیرو سے حراست میں لئے جانے والے ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان اور دیگر26 افراد کو 90 روز کیلئے عدالت نے رینجرز کی تحویل میں دے دیا۔
ڈائریکٹر جنرل سندھ رینجرز کی چھاپے سے متعلق بریفنگ
جمعرات کو ہی ڈائریکٹر جنرل سندھ رینجرز، میجر جنرل بلال اکبر نے کور کمانڈر کراچی، لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار کونائن زیرو پر آپریشن سے متعلق بریفنگ دی۔
ترجمان رینجرز کے مطابق، ’نائن زیرو آپریشن سپریم کورٹ کے احکامات اور حکومت کی جانب سے ملنے والے اختیارات کے تحت کیا گیا تھا، جب کہ خفیہ اطلاع تھی کہ یہ علاقہ نوگو ایریا بنا ہوا ہے، جہاں کچھ جرائم پیشہ افراد بھی موجود ہیں‘۔
ترجمان کے مطابق، ’اطلاع پر کارروائی کی گئی اور عامر خان سمیت 27 افراد کو پکڑ لیا گیا‘۔
ایک مقامی اخبار، ’ایکسپریس نیوز‘ کے مطابق، ’ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ نائن زیرو سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔‘