بھارتی کشمیر: محرم کے جلوس کے دوران جھڑپیں

جلوس کے لیے آںے والوں کو روکنے کے لیے علاقے میں خاردار تاروں کے علاوہ دیگر رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئیں۔

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں شیعہ آبادی روایتی طور پر آٹھ محرم کو لال چوک میں جلوس نکالتی ہے۔

سرینگر کے کاروباری مرکز لال چوک سے شروع ہونا والا جلوس ڈلگیٹ پر ختم ہوتا ہے۔ 

پابندی کے باوجود بعض شہری جلوس نکالنے کے لیے لال چوک پہنچے تھے۔

 پابندی کے باوجود جلوس کے لیے آنے والوں اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ 

جلوس نکالنے کے لیے آنے والوں نے نعرے بازی بھی کی۔ 

لال چوک سے جلوس نکالنے کے لیے آنے والوں نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مذہبی اور ’کشمیر کی آزادی‘ کے نعرے بھی درج تھے۔ 

اس موقعے پر پولیس نے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔ 

پولیس اہلکار لال چوک میں جلوس کے لیے آنے والوں کو گرفتار کرنے کے بعد گاڑی میں لے جارہے ہیں۔ 

پولیس اہلکار رکاوٹیں عبور کرنے والوں کو جلوس کے لیے ممنوعہ قرار دیے گئے علاقے سے پیچھے دھکیل رہے ہیں۔ 

حکام کے مطابق جلوس پر پابندی صرف سرینگر کے لال چوک پر عائد کی گئی تھی۔ 

سرینگر کے دیگر علاقوں میں محرم کے جلوس معمول کے مطابق منعقد ہوئے۔ 

دیگر علاقوں میں نکالے گئے محرم کے جلوسوں میں شرکا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 

محرم کے جلوسوں میں خواتین  بھی شریک ہوئیں۔ 

کشمیر کے مختلف علاقوں میں محرم کے دوران مجالس اور جلوس نکالے جاتے ہیں۔ 

شہر کے مرکزی علاقوں میں جلوس کی اجازت نہیں دی جاتی۔ 

جب کہ دیگر شیعہ آبادی رکھنے والے علاقوں میں جلوس نکالے جاتے ہیں۔