وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے دورہٴ برطانیہ کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہانسڈاسٹریٹجک ڈائلاگ (اِی ایس ڈی)سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
اپنے دورہٴ برطانیہ کے دوسرے روز وزیر اعظم گیلانی نے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کی ۔
جمعرات کے روز دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی سربراہی میں ہونے والےپاک برطانیہ اسٹریٹجک مذاکرات میں پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ اور وزیر اطلاعات قمرالزماں کائرہ نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم نے میڈیا سے گفتگو میں پاک برطانیہ تعلقات کو’ تاریخی اور لازوال ‘ قراردیا۔
اُنھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اِی ایس ڈی کے تحت بہتری آئی ہے، اور پاک برطانیہ تعلقات مضبوط بنیادوں پر استوار ہیں، جب کہ یہ باہمی تعلقات روایتی طور پر دوستانہ اور قریبی رہے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کے مطابق اُنھوں نے برطانوی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات میں سکیورٹی، تعلیم، صحت اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور پر تفصیلی بات چیت کی۔
اُن کے الفاظ میں، دونوں حکومتیں تجارت و سرمایہ کاری میں اضافے کے ضمن میں مشترکہ روڈ میپ پر بھی متفق ہوئے ہیں جس میں کہ 2015ء تک ڈھائی بلین پاؤنڈ تجارتی ہدف کے حصول کو ممکن بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم گیلانی نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسپیکر قومی اسمبلی نے اُنھیں نااہل قرار دے کر نوٹیفی کیشن جاری کیا، تو پھر اُنھیں اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑے گا۔
پاکستانی وزیر اعظم نے اِس بات سے انکار کیا کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کا پاکستانی اداروں کو پہلے سے علم تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے راہنما ایمن الظواہری اور ملا عمر کی پاکستان میں موجودگی سے وہ لاعلم ہیں۔ لیکن اگر کسی کے پاس اِن دونوں کی پاکستان میں موجودگی کے بارے میں معلومات ہیں تو پاکستان کو فراہم کی جائیں، کیونکہ اِسی طرح ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تیزی سے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
وزیر اعظم گیلانی نے کنزرویٹو ’فرینڈز آف پاکستان‘ کی جانب سے ظہرانے میں بھی شرکت کی۔
یوسف رضا گیلانی کی برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات کےموقع پر 10ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے اِس موقع پر وزیر اعظم کے حق میں مظاہرہ کیا۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: