’تعلقات پر نظر ثانی کے عمل کا احترام کرتے ہیں‘

2013年1月25日在開羅解放廣場﹐一名反對埃及總統穆爾西的抗議者拋回一個由防暴警察擲出的催淚瓦斯罐。

امریکی سفیر کیمرون منٹر نے کہا ہے کہ اُن کا ملک دوطرفہ تعلقات پر نظرِ ثانی کے پاکستانی فیصلے کا احترام کرتا ہے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ اُن کے خیال میں نظر ثانی کا یہ عمل دوطرفہ مذاکرات کا موقع فراہم کرے گا۔

کمیرون منٹر نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کے ساتھ دیانت داری کی بنیاد پر مفصل مذاکراتی عمل کی اُمید ہے جس میں دونوں ملکوں کے مفادات کو واضح طور پر پیش نظر رکھا جائے گا۔ اُن کے بقول امریکہ پاکستان کے ساتھ حقیقت پسندانہ اور محتاط تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔

اُدھر پاکستانی پارلیمان کی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں بھی امریکہ اور نیٹو کے ساتھ مستقبل میں تعاون کی شرائط سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دینے کا سلسلہ جاری رہا۔

وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے اجلاس کے شرکاء کو امریکہ اور یورپی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے پاکستان کی معیشت پر اثرات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

کمیٹی کے سربراہ سینیٹر رضا ربانی نے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام سفارشات قومی سلامتی کو مدد نظر رکھ کر تیار کی جا رہی ہیں۔

’’وہ (سفارشات کسی کے لیے سخت ہو سکتی ہیں کسی کے لیے نرم ہو سکتی ہیں۔‘‘

تاہم رضا ربانی نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔