شاہد عزیز ’ناقابلِ اعتبار‘ شخص ہیں: پرویز مشرف

جنرل مشرف نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نیب کے کام میں دخل نہیں دیا۔ بلکہ ہمیشہ بڑے لوگوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے نیب کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل شاہد عزیز کے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں ایک ’’کیریکٹر لیس ” اور ناقابل اعتبار شخص قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات وائس آف امریکہ کی عائشہ تنظیم سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہی۔

سابق چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل عزیز نے الزام لگایا کہ جب وہ نیب کے سربراہ تھے تو صدر مشرف نے انہیں فیصل صالح حیات کے خلاف مقدمات نہ بنانے، بے نظیر کے خلاف مقدمات ختم کرنے اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی یا اوگرا میں اربوں کی کرپشن کے الزامات کو دبا دینے کا حکم دیا تھا۔

جنرل عزیز نے، جو کارگل کے دور میں فوج کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے تجزیہ کرنے کے ونگ کے انچارج تھے، یہ الزام بھی لگایا ہےکہ کارگل کے دوران جنرل مشرف نے کور کمانڈرز کو بتائے بغیر ایک ایسا آپریشن کیا جس کی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی اور جس کے بارے میں تمام کور کمانڈروں کو علم بھی نہیں تھا۔

ان تمام الزامات کی مزید تفصیلات جنرل عزیز نے اپنی نئی کتاب میں درج کی ہیں جو اگلے ہفتے آ رہی ہے۔

جنرل مشرف نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نیب کے کام میں دخل نہیں دیا۔ بلکہ ہمیشہ بڑے لوگوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے نیب کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کارگل کا آپریشن ابتدا میں مقامی سطح کی کاروائی تھی جس کے بارے میں تمام کور کمانڈرز کو آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ جب بات بڑھی تو تمام لوگوں کو آگاہ کر دیا گیا۔

جنرل مشرف نے جنرل عزیز کے اس الزام کی بھی تردید کی ہے کہ انہوں نے کارگل کے بارے میں ایک رپورٹ کو سختی سے دبا دیا تھا۔

اس سوال پر کہ مستقبل میں اگر فوج نے اقتدار میں آنے کی کوشش کی تو سابق صدر اس کی حمایت کریں گے یا مخالفت، جنرل مشرف کا کہنا تھا کہ وہ حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔

حال ہی میں اسلام آباد میں ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے اور مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے جنرل مشرف کا کہنا تھا کہ لوگ اس بحث میں پھنس جاتے ہیں کہ بات جمہوری ہو رہی ہے یا غیر جمہوری، جبکہ دیکھنا یہ چاہیے کہ جو بھی مطالبہ ہے وہ عوام کی بہتری میں ہے یا نہیں ۔

پرویز مشرف کے ساتھ عائشہ تنظیم کے انٹرویو کی آڈیو رپورٹ۔


Your browser doesn’t support HTML5

پرویز مشرف کا وائس آف امریکہ کے ساتھ خصوصی انٹرویو