بنگلہ دیش نے مشفق الرحیم کو زمبابوے کے خلاف ٹیم سے ڈراپ کردیا ہے۔ انہیں ڈراپ کرنے کا فیصلہ آرام دینے کی غرض سے کیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش کے چیف سلیکٹر منہاج العابدین کا کہنا ہے کہ انہیں اگلے ماہ پاکستان سے ہونے والے تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ کے لیے تیاری کرنی ہے لہذا وہ جمعے کو زمبابوے کے خلاف میچ کھیلنے والی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
مشفق الرحیم نے دورہ پاکستان شروع ہونے سے قبل ہی پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی۔
منہاج العابدین کا کہنا تھا کہ انکار کے باوجود ہم نوجوان کھلاڑی کو آگے آنے کا موقع دینا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سیریز کے آخری میچ کے لیے موجودہ اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کریں گے۔
مشفق الرحیم بنگلہ دیش کے سینئر وکٹ کیپر اور بیٹسمین ہیں تاہم انہوں نے پاکستان کے تین مرحلوں پر مشتمل پہلے دو مرحلوں میں شرکت نہیں کی تھی۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے زور دے کر یہ بات کہی تھی کہ وہ بی سی بی کے صدر نجم الحسن کے اسرار کے باوجود اپنا ذہن تبدیل نہیں کریں گے۔
نجم الحسن نے مشفق الرحیم کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کنٹریکٹ کے تحت ٹیم کے دیگر ممبران کے ہمراہ دورہ پاکستان کرنے کے پابند ہیں۔
چیف سلیکٹر منہاج العابدین کا کہنا ہے کہ بی سی بی نے ہفتے کے آخر میں مشفیق الرحیم سے ملاقات کے لیے وقت مانگا ہے کیوں کہ کچھ اخبارات میں ان کے دورہ پاکستان سے متعلق متضاد اطلاعات شائع ہوئی تھیں کسی میں کہا گیا تھا کہ وہ دورے کے لیے تیار ہیں اور کچھ نے لکھا تھا کہ وہ دورہ نیں کریں گے لہذا ہم نے براہ راست ان کی مرضی جاننا چاہی جس کے لیے ملاقات ضروری تھی۔
نجم الحسن نے دورے کے آغاز پر ہی تمام کھلاڑیوں کو باور کرایا تھا کہ پاکستان جانے یا نہ جانے کا فیصلہ اپنی مرضی کے مطابق کرسکتے ہیں لیکن زمبابوے کے خلاف مشفق الرحیم کی شاندار پرفارمنس کے بعد انہوں نے یو ٹرن لیتے ہوئے مشفق الرحیم کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
نجم الحسن کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ مشفق الرحیم پاکستان کے دورے پر رضامند ہوجائیں گے۔ تمام کھلاڑیوں کو ملک کے بارے میں سوچنا ہوگا، ملک ہرچیز سے برتر ہے، یہ بات انہیں بتانے کی ضرورت نہیں۔