کنور رحمان خاں
پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا تو پوائنٹ آف آرڈر پر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے صوبہ پنجاب کے وسطی ضلع ملتان میں بننے والی میٹرو بس میں مبینہ کرپشن پر آواز اٹھائی۔ جس پر حکومتی جماعت مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور ایوان میں نعرے بازی شروع ہو گئی۔ اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کو بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
اس دوران اجلاس جاری تھا کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے نیب کے خلاف قرار داد پیش کی۔
قرار داد کے متن کے مطابق نیب بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور سرکاری افسران کو ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ میڈیا پر ان کی تشہیر بھی جاتی ہے۔
قرار داد میں پنجاب اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب قوانین 1999 کے تحت اختیارات کے ناجائزُ استعمال اور پلی بارگین کی شق کو ختم کیا جائے۔
قرار داد میں وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ نیب کے معاملات کو مرکزی مجلس شوریٰ میں اٹھایا جائے۔
ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کی عدم موجودگی کے باعث نیب کے خلاف لائی گئی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
نیب کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد منظور کیے جانے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس کی مذمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سپریم کورٹ، پاک فوج اور نیب کے پیچھے کھڑی ہے’ ۔
نیب کے خلاف منظور کی گئی قرار داد کے وقت اپوزیشن جماعت کے بیشتر اراکین پنجاب اسمبلی لاهور کے نجی ہوٹل میں عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں موجود تھے۔