ناپا ریپرٹری تھیٹر (این آر ٹی) کے آرٹسٹک ڈائریکٹر زین احمد کے مطابق ناپا تھیٹر فیسٹیول ایک بڑا ایونٹ ہوگا جس کے دوران 24 دنوں میں 12 کھیل اسٹیج کئے جائیں گے جبکہ نیپال، انگلینڈ، جرمنی اور بھارت کے آرٹسٹس اور تھیٹرز گروپس فیسٹیول کا حصہ ہوں۔
کراچی —
کراچی کی مصروف شاہراہ پر ایک قدیم لیکن شاندار عمارت میں قائم نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس جسے لوگ ’ناپا‘ کے نام سے جانتے ہیں ایکٹنگ، میوزک اورڈرامے کی تربیت کا وہ ادارہ ہے جس سے کندن بن کر نکلے آرٹسٹ آرٹ کے مختلف شعبوں میں اپنی الگ پہچان بنا رہے ہیں۔
ناپا کے تحت اگلے ماہ ’انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول‘ منقعد کیا جا رہا ہے جس میں نہ صرف پاکستان بھر سے بلکہ دیگر ممالک کے تھیڑگروپس بھی شرکت کریں گے۔
ناپا ریپرٹری تھیٹر (این آر ٹی) کے آرٹسٹک ڈائریکٹر زین احمد کے مطابق ناپا تھیٹر فیسٹیول ایک بڑا ایونٹ ہوگا جس میں 24 دنوں میں 12 کھیل اسٹیج کئے جائیں گے جبکہ نیپال، انگلینڈ، جرمنی اور بھارت کے آرٹسٹس اور تھیٹرز گروپس فیسٹیول کا حصہ ہوں۔
بقول زین احمد ویک اینڈ زپر ’ڈرامیٹک ریڈنگز‘ کے سیشن ہوں گے۔ اس کی بنیاد پاکستان میں ضیا محی الدین نے رکھی اور اب بہت سے چھوٹے چھوٹے گروپس مثلاً ’داستان گوئی‘ اور ’زنبیل‘ اس روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
پچھلے سال ہونے والے تھیٹر فیسٹیول کی طرح اس سال بھی بچوں کو خصوصی سیشنز میں کہانیاں سنائی جائیں گی۔ یہ سیشنز ویک اینڈز پر دن کے اوقات میں ہوں گے۔
فیسٹیول 4مارچ سے 27مارچ تک جاری رہے گا۔ تمام ڈرامے ناپا میں پیش کئے جائیں گے اور ڈراموں کے ٹکٹس بھی ناپا میں ہی دستیاب ہوں گے۔
ایکسپریس ٹری بیون کے مطابق فیسٹیول میں جو ڈرامے پیش کئے جائیں گے ان میں ایک ڈرامہ ’عصمت آپا کے نام‘ بھی ہے جس کے ہدایت کار نصیر الدین شاہ ہیں۔
’میرا رنگ دے بسنتی چولا‘ لاہور کے ’اجوکا تھیڑ‘ کی پیشکش ہے جسے مدیحہ گوہر نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ پلے میں بھارت کی تحریک ِآزادی کے ہیرو بھگت سنگھ کو خراج ِعقیدت پیش کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں جو دیگر ڈرامے فیسٹیول کا حصہ ہوں گے ان میں ’کون ہے یہ گستاخ‘، ’منٹو میرا دوست‘، ’کتے‘، اور ’راگنی‘ شامل ہیں۔
ناپا کے تحت اگلے ماہ ’انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹیول‘ منقعد کیا جا رہا ہے جس میں نہ صرف پاکستان بھر سے بلکہ دیگر ممالک کے تھیڑگروپس بھی شرکت کریں گے۔
ناپا ریپرٹری تھیٹر (این آر ٹی) کے آرٹسٹک ڈائریکٹر زین احمد کے مطابق ناپا تھیٹر فیسٹیول ایک بڑا ایونٹ ہوگا جس میں 24 دنوں میں 12 کھیل اسٹیج کئے جائیں گے جبکہ نیپال، انگلینڈ، جرمنی اور بھارت کے آرٹسٹس اور تھیٹرز گروپس فیسٹیول کا حصہ ہوں۔
بقول زین احمد ویک اینڈ زپر ’ڈرامیٹک ریڈنگز‘ کے سیشن ہوں گے۔ اس کی بنیاد پاکستان میں ضیا محی الدین نے رکھی اور اب بہت سے چھوٹے چھوٹے گروپس مثلاً ’داستان گوئی‘ اور ’زنبیل‘ اس روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
پچھلے سال ہونے والے تھیٹر فیسٹیول کی طرح اس سال بھی بچوں کو خصوصی سیشنز میں کہانیاں سنائی جائیں گی۔ یہ سیشنز ویک اینڈز پر دن کے اوقات میں ہوں گے۔
فیسٹیول 4مارچ سے 27مارچ تک جاری رہے گا۔ تمام ڈرامے ناپا میں پیش کئے جائیں گے اور ڈراموں کے ٹکٹس بھی ناپا میں ہی دستیاب ہوں گے۔
ایکسپریس ٹری بیون کے مطابق فیسٹیول میں جو ڈرامے پیش کئے جائیں گے ان میں ایک ڈرامہ ’عصمت آپا کے نام‘ بھی ہے جس کے ہدایت کار نصیر الدین شاہ ہیں۔
’میرا رنگ دے بسنتی چولا‘ لاہور کے ’اجوکا تھیڑ‘ کی پیشکش ہے جسے مدیحہ گوہر نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ پلے میں بھارت کی تحریک ِآزادی کے ہیرو بھگت سنگھ کو خراج ِعقیدت پیش کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں جو دیگر ڈرامے فیسٹیول کا حصہ ہوں گے ان میں ’کون ہے یہ گستاخ‘، ’منٹو میرا دوست‘، ’کتے‘، اور ’راگنی‘ شامل ہیں۔