فیسٹول میں پیش کیا جانے والا ہر پلے پروڈکشن، ڈائریکشن، موضوع اور اداکاری کے لحاظ سے کمال ہے۔ لیکن، کچھ ڈرامے ایسے ہیں جن کو فیسٹول کی جان کہا جائے، تو بے جا نہ ہوگا
کراچی میں ناپا انٹرنیشنل تھیٹر فیسٹول اپنی پوری آب وتاب اور رعنائیوں کے ساتھ جاری ہے۔
یوں تو فیسٹول میں پیش کیا جانے والا ہر پلے پروڈکشن، ڈائریکشن، موضوع اور اداکاری کے لحاظ سے کمال ہے لیکن کچھ ڈرامے ایسے ہیں جن کو فیسٹول کی جان کہا جا ئے تو بے جا نہ ہوگا۔
یہ ڈرامے کون سے ہیں اور کب، کب اسٹیج کئے جائیں گے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں:
کتے
16اور17مارچ
فیسٹول میں بہت سے بھارتی ڈرامے اسٹیج کئے جارہے ہیں۔ لیکن، سماجی مسائل کو جس اچھے طریقے سے ’کتے‘ میں پیش کیا گیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
ناپا کے گریجویٹ میثم نقوی کی ڈائریکشن میں پیش کیا جانے والا پلے’کتے‘ میں معاشرے پر آمریت کے اثرات کو عمدگی سے دکھایا گیا ہے۔ ڈرامے کے ایک منظر میں بھوک سے نڈھال شخص اور اس کی بیوی کو کھانا دینے کے بجائے کس طرح وعدوں پر ٹرخا یاجاتا ہے وہ معاشرے کی مجموعی بے حسی پر طنز ہے۔
بلا اینڈ بلا
اتھارہ اور انیس مارچ
’بلا اینڈ بلا‘ کے رائٹر اور ڈائریکٹر ہیں سنیل شنکر اور جوشیندر چغر۔ یہ ایک جدید ڈانس ڈرامہ ہے جس میں خالی پن اور ذات کی کھوج کے سفر کو دلکش ڈانس موووز اور ڈائیلاگز کے امتزاج سے دیکھنے والوں تک پہنچایا گیا جائے گا۔ سنیل شنکر پاکستان میں ماڈرن ڈانس کے حوالے سے ایک جانا مانا نام ہے۔
ایکسوڈ
بیس اور 21مارچ
جرمنی کے برگیل جوکا کا کھیل ’ایکسوڈ‘ ایک مکمل اسٹیج پلے ہے جو تمام تر فنی باریکیوں کو دھیان میں رکھ کر تخلیق کیا گیا ہے۔ لیکن، اس کے باوجود، کھیل میں دلچسپی کا عنصر برقرار ہے۔ البانوی فلم سے متاثر ہوکر اسٹیج کئے گئے ڈرامے میں آمریت کو موضوع بنایا گیا ہے۔ ڈرامے کے اتار چڑھاوٴ کے درمیان موسیقی کا بہت عمدہ طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔
ردی بازار
22 اور مارچ
کسی اسٹیج ڈرامے کے بارے میں یہ پتا چل جائے کہ اسے نیشنل اسکول آف ڈرامہ نئی دہلی کے گریجویٹس پیش کریں گے تو ڈرامے سے توقعات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ ’ردی بازار‘ کے سلسلے میں بھی ایسا ہی ہے۔
’ردی بازار‘ بنیادی طور پر تین مختلف بھارتی ڈراموں کا مجموعہ ہے، جس میں روایتی داستان گوئی کو جدید ملٹی میڈیا ڈیواسزز کی مدد سے نہایت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔
یوں تو فیسٹول میں پیش کیا جانے والا ہر پلے پروڈکشن، ڈائریکشن، موضوع اور اداکاری کے لحاظ سے کمال ہے لیکن کچھ ڈرامے ایسے ہیں جن کو فیسٹول کی جان کہا جا ئے تو بے جا نہ ہوگا۔
یہ ڈرامے کون سے ہیں اور کب، کب اسٹیج کئے جائیں گے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں:
کتے
16اور17مارچ
فیسٹول میں بہت سے بھارتی ڈرامے اسٹیج کئے جارہے ہیں۔ لیکن، سماجی مسائل کو جس اچھے طریقے سے ’کتے‘ میں پیش کیا گیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
ناپا کے گریجویٹ میثم نقوی کی ڈائریکشن میں پیش کیا جانے والا پلے’کتے‘ میں معاشرے پر آمریت کے اثرات کو عمدگی سے دکھایا گیا ہے۔ ڈرامے کے ایک منظر میں بھوک سے نڈھال شخص اور اس کی بیوی کو کھانا دینے کے بجائے کس طرح وعدوں پر ٹرخا یاجاتا ہے وہ معاشرے کی مجموعی بے حسی پر طنز ہے۔
بلا اینڈ بلا
اتھارہ اور انیس مارچ
’بلا اینڈ بلا‘ کے رائٹر اور ڈائریکٹر ہیں سنیل شنکر اور جوشیندر چغر۔ یہ ایک جدید ڈانس ڈرامہ ہے جس میں خالی پن اور ذات کی کھوج کے سفر کو دلکش ڈانس موووز اور ڈائیلاگز کے امتزاج سے دیکھنے والوں تک پہنچایا گیا جائے گا۔ سنیل شنکر پاکستان میں ماڈرن ڈانس کے حوالے سے ایک جانا مانا نام ہے۔
ایکسوڈ
بیس اور 21مارچ
جرمنی کے برگیل جوکا کا کھیل ’ایکسوڈ‘ ایک مکمل اسٹیج پلے ہے جو تمام تر فنی باریکیوں کو دھیان میں رکھ کر تخلیق کیا گیا ہے۔ لیکن، اس کے باوجود، کھیل میں دلچسپی کا عنصر برقرار ہے۔ البانوی فلم سے متاثر ہوکر اسٹیج کئے گئے ڈرامے میں آمریت کو موضوع بنایا گیا ہے۔ ڈرامے کے اتار چڑھاوٴ کے درمیان موسیقی کا بہت عمدہ طریقے سے استعمال کیا گیا ہے۔
ردی بازار
22 اور مارچ
کسی اسٹیج ڈرامے کے بارے میں یہ پتا چل جائے کہ اسے نیشنل اسکول آف ڈرامہ نئی دہلی کے گریجویٹس پیش کریں گے تو ڈرامے سے توقعات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ ’ردی بازار‘ کے سلسلے میں بھی ایسا ہی ہے۔
’ردی بازار‘ بنیادی طور پر تین مختلف بھارتی ڈراموں کا مجموعہ ہے، جس میں روایتی داستان گوئی کو جدید ملٹی میڈیا ڈیواسزز کی مدد سے نہایت خوبصورتی سے پیش کیا گیا ہے۔